• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا سزایافتہ کو کابینہ میں بٹھانا توہین عدالت نہیں؟

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیٹھا کر عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لے لیا۔

ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی کا دعوی تھا عدالتی سزا پر جہانگیر ترین کو پارٹی سے نکال دوں گا، اب یوٹرن لے کر جہانگیرترین کو کابینہ میں بٹھالیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو منی لانڈرنگ سے چلنے والے’اے ٹی ایمز‘ سے پیار ہے، زرعی اصلاحات کا شعبہ کس حیثیت سے ’منی لانڈر‘ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

ن لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ ‎نیازی صاحب نے کرپشن ٹھیکے پر دی ہوئی ہے، نیازی صاحب خود کو عدالت سے برتر سمجھتے ہیں،کیا ‎عدالت سے سزا یافتہ شخص کابینہ اجلاس میں بٹھانا توہین عدالت نہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ ‎عمران نیازی بتائیں کس حیثیت میں منی لانڈرنگ میں عدالتی سزا یافتہ کو آئینی فورم میں بٹھایا؟ ‎پہلے ان سائیڈ ٹریڈنگ،بچوں اور باورچی کے نام پر منی لانڈرنگ ہوئی، اب کسانوں کی روزی پرڈاکا ڈالا جائے گا۔

مریم اورنگزیب نے استفسار کیا کہ عمران نیازی نے ایف آئی اے کو جہانگیر ترین کے خلاف کارروائی کا کیوں حکم نہیں دیا؟

ان کا کہنا تھا کہ ‎عمران نیازی منی لانڈرنگ کے 600 ارب واپسی کے دعوے کو جہانگیر ترین کے پیسے واپس لاکر پورا کریں۔

ن لیگی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ‎علیمہ باجی کو این آر او دینے کے بعد سزایافتہ اے ٹی ایم کو کابینہ میں بٹھانا بھی این آر او ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‎جہانگیر ترین کے متعلق عدالتی فیصلے پر حکومت اور نیب دونوں کی آنکھیں بند ہیں۔

تازہ ترین