• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دین اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، ’’اسلاموفوبیا‘‘ سوچی سمجھی سازش کے تحت پھیلایا جارہا ہے، مقررین

مانچسٹر ( غلام مصطفی مغل ) مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں، ’’اسلامو فوبیا‘‘ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پھیلایا جارہا ہے ،مسلمانوں کے خلاف سامراجی عناصر کی منفی کوششوں سے اقوام ِعالم کا اَمن تباہ ہو جائے گا ،مسلمان اللہ کے احکامات کو مانتے ہیں اور اللہ سبحان و تعالیٰ رَب العالمین ہے وہ تمام کائنات کارَب ہے اور ہم رسول اکرمﷺ کے پیرو کار ہیں جو کہ رحمت اللعالمین ہیں ،ہماری تعلیمات میں انسانوں سے محبت ،دشمن سے حسن سلوک،حتیٰ کہ جانوروں تک سے نرمی برتنے کا درس شامل ہےجو مذہب ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہو اور ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار دیتا ہو اُس کا دہشت گردی سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہو سکتا ،دہشت گردی کی پشت پناہی صرف سامراجی طاقتیں کر رہی ہیں جو اپنے کمزور بنیاد والے نظام کیپٹل ازم کی تباہی اور بربادی ہوتے ہوئے دیکھ کر بوکھلا گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ کے شیڈو ہوم منسٹر محمد افضل خان ،پریس کلب آف پاکستان یوکے،یورپ کے سرپرست اعلیٰ شیخ اعجاز افضل ،راچڈیل کے لارڈ مئیر زمان خان ،علامہ شاہجہان مدنی،مسٹر جرمی ہوڈ،لیڈی میئرل، طاہر چوہدری،بشیر رٹوی،ممتاز سماجی خاتون رہنما باجی صابرہ ناہید ،اور دیگر مقررین نے ایک تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تعزیتی جلسے اور شہدا کی یاد میںشمع روشن کرنے کی تقریب کا اہتمام پریس کلب آف پاکستان یوکے،یورپ کی طرف سے پاکستانی کمیونٹی سنٹر مانچسٹر میں کیا گیا تھا جس میں بہت بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ دیگر تمام کمیونٹیز کے افراد نے بھی شرکت کرکے کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کی مساجد میں نہتے اور بے گناہ مسلمانوںکے قتل کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ اَب اُن کے پاس جھوٹی میڈیا وار اور دہشت گردی کی پشت پناہی کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا ہے لیکن اس کے بر عکس دنیا کی تمام اقوام ،مذاہب اور اَمن پسند لوگ یہ جان چکے ہیں کہ دنیا کے اَمن کو مسلمان اور اسلام سے کوئی خطرہ نہیں ہے بلکہ سامراجی طاقتیں دنیا کے اَمن کو تباہ کرنے کے درپے ہیں ،اگر اقوام عالم نے بر وقت صہیونی اور سامراجی طاقتوں کی بیخ کُنی نہ کی تو دیکھتے ہی دیکھتے دنیا آگ اور خون کے سمندر میں تبدیل ہوجائے گی اور ایسے حالات میں ناجائز کے ساتھ جائز بھی بھینٹ چڑھ جاتا ہے اور یہ وہ پیشگوئیاں ہیں جن کی طرف14سو سال پہلے اسلام نے اشارہ کر دیا تھا ،آج دنیا کے غورو فکر کرنے والے حلقوں کو اس جانب توجہ دینے کی اَشد ضرورت ہے اور ’’ اسلامو فوبیا ‘‘ جیسے جھوٹے پروپیگنڈے کے اَثرات کو زائل کرنے کے لئے پوری اَمن پسند اقوامِ عالم کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ دنیا اس متوقع قتل و غارت گری کے کھیل سے محفوظ رہ سکے ۔مقررین نے اپنی تقریروں میں کہا کہ آج کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والے بربریت کے اس خونی کھیل کے پیچھے کوئی ظاہری محرکات دکھائی نہیں دیتے مگر غور سے دیکھا جائے تو یہ کسی ایک شخص کا انفرادی فعل نہیں لگتا بلکہ جس مہارت اور پلاننگ سے اس خونی ڈرامے کا کھیل رچایا گیا ہے اُس سے صاف ظاہر ہے کہ اس کے پیچھے کوئی بہت بڑی سازش ،منصوبہ بندی،اور وسائل کار فرما ہیںیہ واقعہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اگر اقوام کہ اگر اقوامِ عالم نے بر وقت اس کے لئے تادیبی کارروائیاں شروع نہ کی گئیں تو یہ چنگاری کسی بہت بری آگ کی صورت بھی اختیار کر سکتی ہے ،آج دنیا میں ایٹم بم اور میزائل ٹیکنالوجی اس قدر ترقی کر چکی ہے کہ پوری دنیا کو تباہ ہونے میں صرف چند ساعتیں ہی درکار ہوں گی اللہ نہ کرئے کہ ایسا ہو لہٰذا اقوامِ عالم کے ’’تھنک ٹینک ‘‘ کو فوری اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے اور کسی سازشی اور جھوٹے پروپیگنڈے کی بنیاد پر ہونے والی منصوبہ بندی خلاف کوئی ایسی حکمت عملی سے کام لینا چاہیے جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی صاف سامنے دکھائی دینے لگے ، آج دنیا میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی اور وسائل کی بھر مار سے ایسی کسی سازشی تھیوری کا پتہ چلانا کوئی ناممکن بات نہیں ہے ،ضرورت صرف اس اَمر کی ہے کہ اقوامِِ عالم اپنا قبلہ درست کرکے حقائق کی کوکھ تک پہنچنے کی کو شش کریں اور منفی قوتوں کی ناجائز منصوبہ بندی کے اثرات کو ختم کر کے دنیا اور انسانیت کو آگ اور خون کے دریا میں تبدیل ہونے سے بچالیں ،تقریب سے احمد نظامی،شکیل قمر ، اصغر محمود چوہدری،پاکستانی کمیونٹی سنٹر کےمنیجر محمد صفدر بلوچی،ڈاکٹر فضہ،پامیلہ ملک ،پریس کلب کے صدر محمد عارف پندھیرچوہدری،نائب صدر شوکت قریشی،رانا بختیار،کونسلر رب نواز اکبر،راسب خان، ارشد اعوان، کوارڈینیٹر سوشل محمد اقبال صدیقی، ممتازسماجی شخصیت چوہدری مسرت ،محمد عالم،خیرالزمان،سائرہ قریشی،عدن فرہاج،ممتاز شاعرہ نغمانہ کنول شیخ،رضیہ چوہدری،امجد حسین مغل،خالد چوہدری،آصف رشید بٹ،عذرا قاضی اورشیخ امتیاز نے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین