• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اشیائے خوردونوش کی من مانی قیمتیں،پرائس مجسٹریٹس کو بازاروں میں بھی بھجوایا جائے، شہری

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے)سبزی خریدنے پر مفت ملنےوالی سبز مرچ 400روپے کلو ہوگئی ۔منگل کوچوہنگ 320 روپےکلو،بینگن اسی روپے ،مٹر اسی روپےکلو،ٹماٹر سو سے150 روپے کلو، جبکہ کیلا250روپے سے280درجن اور سیب200 روپے کلو فروخت ہوا۔امرود 100سے 120 روپے کلو، اسٹابری300سے320روپےکلو رہی لیکن ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی نے زمینی حقائق سے متصادم صرف 18اشیائے ضروریہ کے نرخ جاری کرکے اپنی ذمہ داری پوری کردی۔ روٹی پتیری 100گرام سات روپے جبکہ نان 120گرام کی قیمت دس روپے رکھی گئی ہے۔حالانکہ یہ نرخ نان بائیوں نے اس وقت کئے تھے جب گیس کے ٹیرف مہنگے ہو گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق سرکاری نوٹیفکیشن میں دودھ 70روپے لٹر رکھا گیا جو مارکیٹ میں کم سے کم 100روپے بک رہا ہے۔دہی اسی روپےکلو جبکہ مارکیٹ میں110سے120روپے کلو،بڑا گوشت جو 600روپےکلو تک بک رہا ہے،اس کی سرکاری قیمت 375روپے کلو رکھی گئی ہے۔چھوٹا گوشت جو عام دکان پر غیرمیعاری900سے1000روپے میں فروخت ہورہا ہے وہ سرکار نے 800روپےمیں بیچنے کا حکم صادر کیا ہے۔دیگر اشیائے ضروریہ میں باسمتی چاول نیا110،باسمتی چاول پرانا120،چاوی اری50، دال چنا باریک110دال چنا موٹی120،دال مسور موٹی95،دال ماش ایس کیو122، دال ماش کرم 142،دال مونگ137،سفید چنا موٹا 145،سفید چنا باریک120روپےکلو بیچنے کا حکم ہوا ہے۔چینی سفید ہول سیل ریٹ پر پرچون والے کو تین روپے منافع لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔جبکہ گھی اور آٹے کے نرخ جو صوبائی حکومت کے ہیں وہی رکھے گئےہیں۔باقی تمام اشیاء دکاندار کی مرضی کے نرخوں پر عوام خریدیں گے۔ذرائع کےمطابق جو سرکاری نرخ رکھے جاتے ہیں ان پر ہول سیل مارکیٹ میں بھی وہ چیز نہیں ملتی جو انتظامیہ چاہتی ہے کہ گلی محلے میں ملے۔ ڈسٹرکٹ پرائس کمیٹی میں تقریبا تمام اجناس کے کارروبار سے منسلک تاجر نمائندے بھی شامل ہوتےہیں۔اس کے باوجود غیر حقیقی نرخوں کا تعین کرکے چھوٹے دکانداروں کو پرائس مجسٹریٹ کے رحم وکرم پر چھوڑدیا جاتا ہے۔شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جو نرخ مقرر کئے گئےہیں۔ان پر ان اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ بند کمروں میں بیٹھ کر ریٹ مقرر کرنے کا انتظامیہ کو بھی اندازہ ہوسکے۔پرائس مجسٹریٹس کو دفاتر کی بجائےبازاروں میں تعینات کیا جائے۔
تازہ ترین