• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

JIT کی نواز شریف سے دو گھنٹے پوچھ گچھ سعد رفیق سے بھی تفتیش کی اجازت

لاہور (نمائندہ جنگ) سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کرنے والی نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے کوٹ لکھپت جیل جا کر سابق وزیر اعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرلیا۔ احتساب عدالت نے جے آئی ٹی کو جیل جا کر سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے بھی تفتیش کرنے اور انکا بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دیدی جو 25مارچ کو گیارہ بجے کیمپ جیل میں خواجہ سعد رفیق سے پوچھ گچھ کریگی۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل آئی جی موٹر وے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا بیان ریکارڈ کیا تھا جسکے بعد احتساب عدالت سے نواز شریف کا بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت لی تھی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے نواز شریف کیلئے کل 22سوال تیار کئے تھے اور دو گھنٹے تک بیرک میں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ نےمحکمہ جیل خانہ جات کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ اے ڈی خواجہ نے نوازشریف سے انکی طبیعت کے بارے میں بھی پوچھا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ اللہ کا شکر ہے، دوائیاں کھا رہا ہوں، بیمار ضرور ہوں مگر علاج کیلئے کسی کی منت نہیں کروں گا۔ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ آپ سے کچھ سوالات کرنے ہیں۔ نوازشریف نے جواب دیا کہ ایک نہیں دس سوال کریں، جو سچ ہوا ضرور بتاؤں گا، ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ دوسری جانب تفتیشی افسر اقبال حسین شاہ نے منگل کو خواجہ سعد رفیق سے تفتیش اور بیان ریکارڈ کرنے کیلئے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی۔ جج سید نجم الحسن بخاری نے اجازت دیدی۔ جے آئی ٹی چند روز میں کیمپ جیل جا کر ان کا بیان ریکارڈ کریگی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی طرف سے سابق وزیراعظم نواز شریف سے پوچھا گیا کہ کیا سول ایوی ایشن نے وفاقی حکومت سے طاہر القادری کا طیارہ لاہور اتارنے کی اجازت لی؟ عوامی تحریک کے لوگوں کو ماڈل ٹائون کیوں بلوایا گیا؟ سابق ڈی سی او محمد عثمان کی خدمات 24 گھنٹے میں پنجاب کے سپرد کیوں کی گئیں؟ پنجاب حکومت نے سابق آئی جی پنجاب خان بیگ کو تبدیل کرنے کی کیا وجہ بتائی؟ مشتاق سکھیرا کو آئی جی پنجاب تعینات کرنے کیلئے پنجاب نے وفاق کو کیا وجوہات بتائیں؟

تازہ ترین