• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منیبہ حامد

 ناصر کی نانی اماںروز رات کو بچوں کو مختلف کہانیاں سناتی ہیں۔ کہانی سننےکے لیے تمام بچے دائرے میں بیٹھ جاتے اور بڑے غور سے کہانی سنتے۔ روز کی طرح رات کے کھانے کے بعدبچوں نے کہانی سنانے کی ضد کی۔نانی اماں خوش ہو کر بولیں،اچھاسناتی ہوں۔

چلو بچو! بتاؤ کس موضوع پر سناؤں کہانی؟"نانی نے اپنی بات مکمل ہی کی تھی کہ اتنے میں آواز آئی:نانی،نانی۔ "ہاں،ناصر بولو!" نانی!ہمیں 23 مارچ پر کہانی سنائیں۔‘‘’’اس دن ہمارے اسکول کی چھٹی بھی تو ہے‘‘۔ فاطمہ نے خوش ہوکر کہا۔

نانی اماں نے کہا،بہت خوب ،عمدہ موضوع ہے ، اب غور سے سنو۔ 23 مارچ 1940 ء کو قائد اعظمؒ کی زیر صدارت منظور کی گئی قرارداد پاکستان نے تحریک پاکستان میں نئی روح پھونک دی تھی، جس سے برصغیر کے مسلمانوں میں ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا ہوا،یہ ایک انقلابی دن تھا،اس دن تمام مسلمان لاہور کے’’ اقبال پارک‘‘ آج اس کا نام منٹو پارک ہے میں اکٹھے ہوئے تھے۔کوئی ایک دوسرے کو نہیں جانتا تھا،کسی کا کسی کے ساتھ کوئی خونی رشتہ نہ تھا، بس جو واحد رشتہ تھا وہ بھائی چارے کا تھا۔مسلمانوں کا جوش و خروش دیدنی تھا، ان سب کا ایک ہی خواب تھا، وہ تھا ایک الگ،آزاد ریاست، جس میں وہ اپنے دین کے مطابق زندگی گزار سکیں۔بچو!اس قرار داد میں دو قومی نظریےپیش کیے گئے تھے،جن کی بنا پر پاکستان وجود میں آیا۔ایک تو ہندو کے رسم ورواج ہم مسلمانوں کے رسم و رواج سے بالکل الگ تھے دوسرےسب سے بڑی بات مذہب الگ تھا،لہٰذاایک علیحدہ وطن ضروری تھا۔

یہ قرارداد تاریخ میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔23 مارچ ہمیں اُن تمام عظیم رہنما ئوں اور مسلمانوںکی یاد دلاتا ہے، جنہوں نے اس پاک وطن کے لیے اپنی جان قربان کردی تھی۔ جس جگہ یہ قرارداد پیش کی گئی اس جگہ کو یاد گار بنانے کےلئے مینار پاکستان تعمیرکیا گیا۔اسلام آباد میںباقاعدہ پریڈ ہوتی ہے اور پاکستان آرمی،نیوی اور ایئر فورس سب ہی اس میں حصہ لیتے ہیں۔بچو!ضروری بات یہ ہے کہ ہمارا ملک اسلام کے نام پر بننے والا پہلا ملک ہے ۔اُس زمانے میں کوئی سندھی،بلوچی،پنجابی یا پٹھان نہ تھا۔سب متحد ہوگئے تھے،تاکہ مل جل کر ایک جھنڈے کے نیچے کھڑے ہو کر کہہ سکیں "پاکستان زندہ باد!"۔مجھے یہ کہتے ہوئے بہت تکلیف ہو رہی ہے کہ آج ہم سب بٹ گئے ہیں اور ہم اپنے ملک کے لیے کام نہیں کر رہے بلکہ اپنے اپنے مفادات کے حصول میں لگے ہیں۔

سارہ نے کہا"نانی ، ہم اپنےملک کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟"

بچویاد رکھو !تعلیم ہی ہمارے ملک کی کامیابی کا راز ہے،اس لیے محنت اور لگن سے اپنی تعلیم حاصل کریں تاکہ بڑے ہوکر اپنے ملک اور قوم کی خدمت کر سکیں۔

تازہ ترین