• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ ،پراپرٹی ڈیلرز، خریداروں اور سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

اسلام آباد (حنیف خالد) بحریہ ٹائون کراچی کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ سن کر پاکستان بھر میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں مقیم پاکستانیوں اور انکے خاندانوں نے اللہ کے حضور سجدہ شکر ادا کیا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تعمیراتی صنعت سے منسلک دیگر 52 صنعتوں کو بھی دوبارہ زندگی مل گئی جبکہ پراپرٹی ڈیلرز،خریداروں اور سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،بحریہ ٹائون کراچی میں فیصلے کے بعد رونقیں بحال ہوگئیں،مزدوروں کے بجھے چہرے بھی کھل اٹھے، الاٹیز نے جشن منایا، کیک کاٹے اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالے گئے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ہزاروں نہیں لاکھوں گھرانوں میں مسرت و شادمانی کا ماحول پیدا کر دیا۔ ملک کے اندر اور بیرون ملک سے ہزاروں پاکستانیوں نے بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض حسین کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو مبارکبادوں کے پیغام بھیجے۔ رئیل اسٹیٹ ایجنٹس‘ بلڈرز اور پراپرٹی کا بزنس کرنے والوں کے ساتھ ساتھ بحریہ ٹائون راولپنڈی‘ لاہور اور کراچی کے لاکھوں الاٹیوں نے اپنی سرمایہ کاری سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت محفوظ ہو جانے پر نہ صرف سپریم کورٹ بلکہ ملک ریاض حسین کی ٹیم کو مبارکبادیں دیں۔ ملک ریاض حسین جو کبھی تکبر کا بول نہیں بولتے اور عجزو انکساری کے ہمیشہ پیکر رہے‘ بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض حسین نے سپریم کورٹ آف پاکستان کا تاریخی فیصلہ سنتے ہی جمعرات سہ پہر دو بجکر 44 منٹ پر پاکستان کے عوام اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو جو ٹوئٹ کیا اس کا متن یہ ہے، ہر مشکل کے بعد آسانی ہے، میں اللہ تعالی کا دل و جان سے شکر ادا کرتا ہوں جس نے ہمیں بحریہ ٹائون میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی پاسداری کے قابل بنایا، ہمارا اللہ پر غیر متزلزل ایمان ، بھروسا اور اعتماد ہے جو ہمیں مستقبل میں بھی رہنمائی کرے گا، میں آپ تمام دوستوں احباب اور سرمایہ کاروں کی دعائوں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ پیرس سے رضا چوہدری کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ خبر آتے ہی متعدد اوورسیز پاکستانیوں نے جنگ کو فون کرکے خیر سگالی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک ریاض نے پاکستان کو خوبصورت بنانے اور ملکی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ رفاہی و سماجی کاموں کھیلوں کے فروغ اور خصوصا مساجد کی تعمیر کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں ، اعلی عدلیہ نے اوورسیز پاکستانیوں کے دل جیت لئے ہیں کیونکہ انہوں نے بحریہ ٹاؤن کے اکثر منصوبوں میں اپنی ساری زندگی کی حق حلال کی کمائی لگائی ہوئی ہے۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے اس فیصلے نے پاکستان میں کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ باون صنعتوں کو ایک بار پھر زندہ کر دیا ہے۔ کاروباری حلقوں کے مطابق ملک ریاض حسین اللہ کی راہ میں اربوں روپے سالانہ کا جو صدقہ و خیرات دستر خوانوں مفت علاج معالجے بیوائوں یتیموں کی مدد کیلئے کرتے ہیں ان کا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بار بار کہا ہے کہ میری راہ میں ایک روپیہ خرچ کروں میں اس کا ستر گنا اجر دونگا مگر ملک ریاض حسین اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ مجھے اللہ اپنی راہ میں ایک روپیہ خرچ کرنے کا سات سو گنا سے بھی زیادہ اجر دیتا ہے۔ میں نے انتہائی غربت کے عالم میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ پارٹنرشپ کی اور آج تک اس پر قائم ہوں۔ میں جو بھی اللہ کے بندوں کی مدد کیلئے خرچ کرتا ہوں وہ میرا نہیں ہوتا اللہ کا عطا کردہ ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے سے ہزاروں نہیں لاکھوں خاندانوں کی امیدیں بجھتے چراغ ایک بار پھر روشن ہو گئے ہیں۔ ملک ریاض حسین نے سب سے پہلے بحریہ ٹائون راولپنڈی کا پراجیکٹ شروع کیا جہاں پر اب کئی لاکھ گھرانے باوقار محفوظ اور یورپی سٹائل کی زندگی گزار رہے ہیں۔ راولپنڈی کے بعد بحریہ ٹائون لاہور اور چند سال قبل بحریہ ٹائون کراچی کھول کر سرمایہ کاری کی دنیا میں دھماکہ کیا۔ بحریہ ٹائون کراچی میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے بعد دنیا کی تیسری سب سے بڑی مسجد اربوں کے خرچے سے تکمیل کے آخری مراحل طے کر رہی ہے۔ اسی طرح بحریہ ٹائون لاہور میں بحریہ گرینڈ مسجد فن تعمیر کا ایک نادر نمونہ ہے جہاں بادشاہی مسجد لاہور‘ فیصل مسجد اسلام آباد سے بھی زیادہ نمازی ایک وقت میں خدائے بزرگ و برتر کے روبرو سجدہ ریز ہو سکتے ہیں۔ کراچی لاہور اور راولپنڈی کے بحریہ ٹائون کے لوگ اس لحاظ سے خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ ان کو باقاعدہ ٹریٹمنٹ کے بعد پینے کا پانی فراہم ہو رہا ہے۔ انکے گھر ہر قسم کے خطرات سے محفوظ ہیں۔ بحریہ ٹائون میں اپنا فائر بریگیڈ سسٹم کام کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف بحریہ ٹائون بلکہ راولپنڈی اسلام آباد لاہور کراچی کے شہروں میں ہونے والی آتشزدگی پر کنٹرول کرنے کیلئے بھی خدمات مفت سرانجام دے رہے ہیں۔ ملک ریاض حسین نے اپنے ان تمام ہزاروں لاکھوں دوست و احباب اور بحریہ ٹائون کے رہائشیوں اور وہاں سرمایہ کاری کرنے والوں کا جمعرات کی شام خصوصی شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے تاریخی فیصلے پر مبارکباد دی۔ ملک ریاض حسین برصغیر کے وہ واحد بلڈر ڈیویلپر ہیں جنہیں ملائیشیا کے بین الاقوامی فیسٹول میں اسٹیٹ آف دی آرٹ لاکھوں رہائشگاہیں بنانے کے متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا۔ ملک ریاض حسین کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک بھر کے صنعتکاروں بلڈرز ڈیویلپرز الاٹیز نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے اس تعمیری فیصلے کو پاکستان کی ترقی کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔ کیونکہ اب سیمنٹ کے کارخانوں کو اپنے سیمنٹ کی طلب فوری بڑھتی نظر آ رہی ہے۔ اینٹ کے بھٹے والوں کو اپنے بند بھٹے چلانے کا سنہری موقع ملا ہے۔ ٹائلوں عمارتی لکڑی واش روم و کچن میں پائپوں ٹوٹیوں پلمبرز معماروں تارکول بجری کی سپلائی کرنے والوں کی خوشیوں کی جمعرات کے فیصلے پر کوئی انتہا نہیں تھی۔ ایدھی ٹرسٹ ہو یا افریقہ میں پھنسے ہوئے پاکستانی انڈین کیپٹن سیلرز کا عملہ ہو وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے یہ دعائیں دے رہا تھا کہ چند سال قبل اغواء کنندگان افریقہ قزاقوں سے رہائی دلانے میں ملک ریاض حسین نے دس کروڑ روپے سے زیادہ کا تاوان ادا کر کے برسوں سے ترسے انکے خاندانوں جو کہ بھارت اور پاکستان میں تھے سے ملایا۔ بحریہ ٹائون راولپنڈی لاہور کراچی ہر لحاظ سے نادر کو یگانہ ہیں۔ کراچی بحریہ ٹائون میں پاکستان کا سب سے بڑا چھتیس ہول کا گالف کورٹ بنا دیا گیا ہے جہاں پر امریکن گھاس سبزی مائل قالین کی طرح بچھ گیا ہے۔ بحریہ ٹائون کی شاہراہوں پر کراچی میں جو سٹریٹ لائٹس نصب کی گئی ہیں ان کو دیکھ کر یہ تصور ہوتا ہے کہ یہ پاکستان نہیں ایک یورپی ملک ہے۔ ہر بحریہ ٹائون میں بچوں کے جھولے سلائیڈز تفریح پارکس اور دوسرے جدید سہولتیں موجود ہیں۔ بحریہ ٹائون کراچی میں میوزیکل ڈانسنگ فائونٹین کی لائٹس انتہائی دلکش نظارہ پیش کر رہا ہے۔ بحریہ ٹائون کسی بھی شہر کا ہو وہاں بجلی ایک منٹ کیلئے بھی نہیں جاتی کیونکہ بحریہ ٹائون بلک میں پاور ٹرانسمشن کمپنی سے بجلی خرید کر اپنے گرڈ اسٹیشن کو سپلائی کرتا ہے۔ ہر بحریہ ٹائون میں گندا پانی سیوریج وغیرہ کو ٹریٹ کر کے ڈسپوز آف کیا جاتا ہے۔ بحریہ ٹائون میں حالیہ بحران سے قبل جس سیکٹر جس ہائوسنگ سکیم کا اعلان کیا اسکے پلاٹ ہاتھوں ہاتھ بک ہو گئے۔ ہزاروں لوگ بحریہ ٹائون میں انوسٹمنٹ کرتے چلے آ رہے ہیں اور وہ پلاٹوں کی فائلیں اکٹھے اٹھا کر چند ہفتوں میں ڈبل قیمت پر پلاٹ فروخت کر دیتے ہیں۔ یہی صورتحال بحریہ ٹائون کے کثیر المنازل فلیٹوں مکانوں اور فارم ہائوسز کی ہے۔ بحریہ ٹائون میں ہر سہولت یونیک قسم کی ہے۔ بحریہ ٹائون میں ایفل ٹاور احرام مصر رومن پلرز سمیت دنیا بھر کی معروف تعمیراتی شاہکار بنے ہوئے ہیں۔ راولپنڈی لاہور کراچی بحریہ ٹائون میں اپنے چڑیا گھر ہیں جہاں دنیا کے انتہائی بیش بہا نادر جانور شیر چیتے لنگور بندر ہر قسم کی بطخیں مور ہرن لومڑ اور بچوں کی دلچسپی کے جانور بیحد صاف ستھرے ماحول میں پل رہے ہیں۔ ملک ریاض حسین نے بحریہ ٹائون کی شکل میں لاہور میں ایک نیا لاہور کراچی میں ایک نیا کراچی شہر اور راولپنڈی میں ایک نیا جدید اور سٹیٹ آف دی آرٹ شہر بنا کر دنیا بھر کے ڈیویلپرز کو محو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔ ملک ریاض حسین کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ پلاٹ ہو یا فلیٹ پلازہ ہو یا کثیر المنازل عمارت کوالٹی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔ تعمیراتی سامان انتہائی اعلیٰ معیار کا استعمال کرتے ہیں انکی ایک ایک عوامی سہولت ہزاروں بلکہ لاکھوں مربع گز پر محیط ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پاکستان میں رئیل اسٹیٹ‘ ڈیویلپرز بلڈرز ڈیلرز کا کاروبار چمک اٹھا ہے اور جن لوگوں نے بحریہ ٹائون میں رہائشگاہیں خرید رکھی ہیں وہ اب عنقریب اپنے خریدے ہوئے ماڈرن گھروں میں منتقل ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ملک ریاض حسین کی تمام سیاستدانوں ہر شعبہ زندگی کی شخصیات تمام اداروں کے ارکان سے دلی تعلق ہے۔ وہ انتہائی خداترس ہیں انہوں نے ٹرسٹ بنائے ہوئے ہیں جہاں سے مستحق افراد کو ہر قسم کی ضرورت پوری کی جا رہی ہے۔ بحریہ ٹائون کے روح رواں ملک ریاض حسین نے ملک میں لاکھوں لوگوں کا بند روزگار کھولنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ایک خدائی نعمت قرار دیاہے۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بحریہ ٹاؤن کے الاٹیز اور اسٹیٹ ایجنٹس میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ‘ متعلقہ خبر کے ساتھ ہی الاٹیز اور اسٹیٹ ایجنٹس بحریہ ٹاؤن کراچی پہنچ گئے ‘ 5ماہ بعد بحریہ ٹاؤن کی لائٹس جلادی گئیں الاٹیز نے اطمینان کا سانس لیا ۔ ایک الاٹی کا کہنا تھا کہ اس خبر کی اطلاع کے ساتھ ہی سب الاٹیز کے چہرے دمک اٹھے ہیں اور سب خوش ہیں جو ملک ریاض نے احسان کیا ہے یہ انویسٹرز اور ریالٹرز کے اوپر نہیں پاکستان کی قوم کے اوپر احسان کیا ہے ۔ دوسرے الاٹی کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کے لوگوں ‘ انویسٹرز کے لئے ‘بحریہ ٹاؤن کے جو چار لاکھ ممبرز ہیں راولپنڈی ‘ اسلام آباد ‘ کراچی ‘ لاہور میں ناں صرف ان کے لئے یہ بہتر فیصلہ ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ فیصلے کے بعد رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کرنے والوں کی خوشی بھی دیدنی تھی کسی نے کیک کاٹا تو کسی نے مٹھائی تقسیم کی تو کئی ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے دکھائی دیئے ۔ کہا جارہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں زبردست تیزی آئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ عدالتی فیصلے نے پانچ ماہ سے اپنی ملازمت کے حوالے سے پریشان بحریہ ٹاؤن کے ملازمین کو بھی خوش کردیا ہے ۔ بحریہ ٹاؤن کے ایک ملازم کا کہنا تھا کہ ہم بہت پریشان تھے اور ساتھ ہی دیگر لوگوں کی پریشانی بھی ہم دیکھ رہے تھے تاہم آج ہم بہت خوش ہیں کہ آج بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے عدالت کی جانب سے بہت اچھا رسپانس آیا ہے ۔ بحریہ ٹاؤن میں کام کرنے والے اسٹیٹ ایجنٹس کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانی بحریہ ٹاؤن میں مکمل اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کرسکتے ہیں ۔

تازہ ترین