• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

عمارت میں آگ، 2افراد بارہویں منزل سے چھلانگ لگا کر جاں بحق، 9زخمی


کراچی ( اسٹاف رپورٹر )گلشن اقبال مین یونیورسٹی روڈ پر واقع عمارت میں جمعرات کو اچانک آگ لگ گئی ،اس دوران عمارت میں موجود افراد میں خوف وہراسپھیل گیا اور بھگڈر مچ گئی اور جان بچانے کی کوشش میں عمارت کی بارہویں منزل سے چھلانگ لگاتے ہو ئے 2 افراد گر کر جاں بحق جبکہ 9افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق عزیز بھٹی تھانےکی حدود گلشن اقبال بلاک 13-Aمین یونیورسٹی روڈ پر واقع نور ٹریڈ سینٹر کی بالائی منزلوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی اور دیگرفلورز کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر فائربریگیڈ کی گاڑیاں اور ریسکیوعملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ بجھانے کی کوشش شروع کردی ، آگ کی شدت دیکھتے ہوئے فائر بریگیڈ کی مزید گاڑیاں طلب کرلی گئیں، اس دوران عمارت میں موجود دفاتر میں کام کرنے والے افراد عمارت کے اندر ہی محصور ہوگئے اور عمارت کی چھت پر چڑھ گئے ، عمارت میں پھنسے لوگوں نے خود کو بچانے کے لیے مختلف طریقے اختیارشروع کردیے ، جس سے بھگڈر مچ گئی ،پولیس کے مطابق عمارت سے جان بچانے کی غرض سے چھلانگ لگانے والے نوجوان کی شناخت جہانزیب ولد سرور اور رسی سے اترتے ہوئے گر کر جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت حمزہ ولد مقصود کے نام سے ہوئی ہے ، آتشزدگی کے نتیجے میں جھلس کر9فراد20سالہ جلال ولد اقبال ،35سالہ نعیم ولد نصیر الدین ،30سالہ مجاہد ولد عباس ،35سالہ عثمان ولد عبد الوحید،30سالہ مظہر ولد حسن ،70سالہ شرف ولد اکبر ،25سالہ ماریہ دختر مدثر،17سالہ وسیم ولد کاشف اور 32سالہ باسط ولد پرویز زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں جناح منتقل کیا گیا، سول اسپتال کے ڈاکٹر احمر نے بتایا کہ زخمیوں میں ایک لڑکی بھی شامل ہے، تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ ایک زخمی کا جسم 12 فیصد جھلس گیا ہے، لیاقت نیشنل اسپتال کی ڈاکٹر انجم رضوی کا کہنا تھا کہ اسپتال میں ایک شخص کی لاش لائی گئی، انہوں نے بتایا کہ3 زخمیوں کو انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا، جنہیں انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل کردیا گیا،پویس کا کہناہے کہ عمارت سے چھلانگ لگانے والے 2 افراد جاں بحق ہوگئے،آگ کی اطلاع یونیورسٹی روڈ پر شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جس کے باعث یونیورسٹی روڈ اور اطراف کی گلیوں میں بد ترین ٹریفک جام ہوگیا جس کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو متاثرہ عمارت تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، آگ پر قابو پانے کے لیے پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹر کی بھی معاونت طلب کی گئی اور چند گھنٹوں کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا،فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر پوری طرح قابو پالیا گیا ہے اور بلڈنگ کو بھی مکمل طور پر خالی کرکے کولنگ کا عمل جاری ہے۔آتشزدگی کے باعث عمارت کی دیواروں میں دراڑیں پڑھ گئی ہیں اوروہ نقصان دہ ہو سکتی ہے اس لیے پولیس نے پوری عمارت کو سیل کردیاہے۔شہری حکومت کی درخواست پر پاک بحریہ کے فائر ٹینڈراورعمارت کی چھت پر پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے پاک بحریہ کے2 ہیلی کاپٹرزبھی پہنچ گئے،فائربریگیڈ کےعملے سے ڈیڑھ سے2 گھنٹوں کی کوشش کے بعد3 اسنارکل اور4 فائرٹینڈر کی مدد سے آگ پرقابو پا لیاجس کے بعد عمارت کی چھت پر موجود لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نیچے اترگئے اس حوالے سے چیف فائر آفیسر تحسین احمد صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آگ عمارت کی چھوتھی منزل پر لگے ایئر کنڈیشن کے آوٹر میں لگی اور دھواں ڈک سے ہوتا ہوا عمارت کی مختلف منزلوں اورکمروں میں پھیل گیا تھا۔فائر بریگیڈ نے تمام منزلوں کی سرچنگ کی اور منزلوں کو کلیئر قرار دیا عمارت کو خالی کرا دیا گیا ہے، چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کا عملہ عمارت کی انسپیکشن کرنے کے بعد بتائے گا کہ عمارت میں حفاطتی انتظامات تھے یا نہیں انھوں نے بتایا کہ عمارت7 منزلہ سے اوپر ہونے کہ واقع سے کثیرالمنزلہ عمارت ہے اور اس کے پروٹوکول بھی الگ ہوتے ہیں چیف فائرآفیسر نے بتایا کہ عمارت میں آگ لگنے کے بعد میئرکراچی ، کمشنر کراچی، لوکل اورایئرفورس ان کے رابطے میں ہیں۔

تازہ ترین