• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممتاز عالم دین مفتی تفی عثمانی قاتلانہ حملے میں محفوظ، 2 محافظ شہید

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،شہر قائد میں دہشت گردی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا، نیپا چورنگی کے قریب موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں کامعروف عالم دین مولانا مفتی تقی عثمانی کی دوگاڑیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں سیکورٹی گارڈو ڈرائیور جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے جبکہ مولانا تقی عثمانی خوش قسمتی سے محفوظ رہے ،آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ پولیس کے مطابق عزیز بھٹی تھانے کی حدود نیپا چورنگی کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے سڑک پر کار نمبر ATF908 پر اندھا دھند فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں کار کا ڈرائیور 35سالہ صنوبر خان ولد شوکت خان جاں بحق ہوگیا اور 40سالہ عامر شہاب ولد گل شہاب زخمی ہوگیا جبکہ دوسری موٹرسائیکل پرسواردہشت گردوں نے چند لمحوں بعد ہی پیچھے سے آنے والی کار نمبر BKE.748پر بھی دائیں جانب سے فائرنگ کی جس سے کار میں سوارسکیورٹی پر مامورپولیس کانسٹیبل 26سالہ فاروق ولد رانا حنیف موقع پر جاں بحق جبکہ ڈرائیور حبیب ولد بیاد زخمی ہوگیا تاہم ڈرائیور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گاڑی کو موقع سے بھگا کر اسپتال لے گیا، مولانا تقی عثمانی بھی اسی کار میں سوار تھے جوحملے میں محفوظ رہے،واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورزخمیوں کو اسپتال منتقل کیا، ایس ایچ او عدیل افضال کے مطابق ملزمان نے نائن ایم ایم پستول سے مولانا تقی عثمانی کی گاڑیوں پر فائرنگ کی ہے، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 14خول ملے ہیں جنہیں تحویل میں لیکر فرانزک کے لئے بھیج دیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مولانا تقی عثمانی کی کار میں انکے اہل خانہ کی موجودگی کی اطلاع ملی تاہم اسکی تصدیق نہیں ہوسکی،ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی نے بتایا کہ پہلی گاڑی میں سابق جسٹس اور معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی ان کی فیملی کے موجود ہونے کے حوالے سے معلومات حاصل کررہے ہیں جبکہ شہید ہونے والا پولیس گارڈ ان کی گاڑی میں تھا، انہوں نے کہا کہ دوسری کار میں عامر شہاب اور سکیو رٹی گارڈ صنوبر خان موجود تھے ،ایس ایس پی ایسٹ زون غلام اظفر مہیسر نے بتایا کہ دونوں گاڑیوں پر فائرنگ نائن ایم ایم پستول سے کی گئی پولیس نے 15خول جائے واردات سے تحویل میں لے کر فارنزک ٹیسٹ کے لیے بھیج دیئے ہیں،انہوں نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کی تعداد6تھی جو 3موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، دوسری جانب واقعے کی اطلاع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ اسپتال پہنچ گئے بعدازاں ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نےنجی اسپتال میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ آدھے گھنٹے میں دو واقعات ہوئے، ایسا نہیں ہے، فائرنگ کے دونوں واقعات ایک ہی جگہ ہوئےہیںواقعہ ایک ہی جگہ ہوا ہے۔ ایک ہی واقعہ میں 2 گاڑیاں نشانہ بنیں دونوں ساتھ ساتھ تھیں۔2 موٹر سائیکلوں پر 4 دہشت گرد سوار تھے۔مولانا صاحب کا ڈرائیور بھی شدید زخمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ فرقہ واریت کی نہیںبلکہ امن خراب کرنے کی سازش لگتا ہے۔آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے نیپا چورنگی کے قریب گاڑی پر مبینہ فائرنگ اور دو افراد کے زخمی ہونے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ایس ایس پی ایسٹ سے فی الفور انکوائری رپورٹ طلب کرلی ہے۔واضح رہے کہ پولیس و سیکورٹی ایجنسیزو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دعوے دھرے دھرے کے رہ گئے ہیں جبکہ دہشت گرد دن دہاڑے جب اور جہاں چاہیں دہشت گردی کی وارادت کرکے فرار ہوجاتے ہیں ۔ علاوہ ازیں مفتی محمد تقی عثمانی گن مین صنوبر شہید کی نماز جنازہ جمعے کی رات 9 بجے عید گاہ مانسہرہ کالونی لانڈھی میں ادا کر دی گئی ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے مفتی محمد تقی عثمانی پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوشش بروئے کار لائی جائے۔صوبائی حکومتیں علمائے کرام کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔علاوہ ازیں وزیراعلی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مذمت کی اور پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے،دریں اثناگورنر سندھ عمران اسماعیل،وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفر الحق ،چوہدری شجاعت حسین، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز، وفاقی وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا،پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری، وزیر اعلی سندھ کے مشیر اطلا عا ت قا نو ن اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مر تضی وہا ب ،وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر، مولانا انوار الحق، مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مولانا محمد حنیف جالندھری،امیر جمعیت علماءاسلام (ف) مولانا فضل الرحمن،سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری،سینیٹر محمد طلحہ محمود، چیئر مین مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی پاکستان مفتی منیب الرحمن،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے قائدین،سراج الحق، لیاقت بلوچ ، شیعہ علماکونسل پاکستان کے علامہ سید ساجد نقوی، علامہ عارف حسین واحدی،سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان،ڈپٹی کنو ینر و میئرکر اچی وسیم اختر،رکن رابطہ کمیٹی عبد الحسیب ،انچارج علما ء کمیٹی جا وید ،حق پر ست ایم پی اے ہاشم رضا،وزیر بلدیات سندھ سعید غنی ،ایم ایم اے کے مرکزی ترجمان وجمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی،ایم ایم اے کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید ،ایم ایم اے سندھ کے رہنما و جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب صدر قاری محمد عثمان ، پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال ،مرکزی علماءکونسل، پاکستان عوامی تحریک ،اہلسنت والجماعت پاکستان کے علامہ مسعود الرحمن عثمانی، حافظ نصیر احمد،مولانا عبدالرحمن معاویہ، محمد یاسر قاسمی اور دیگر نے بھی مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔

تازہ ترین