• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی(اسٹاف رپورٹر) محکمہ بورڈز و جامعات کی عدم توجہ اور صوبے کے تعلیمی بورڈز کے ملازمین کے احتجاج کے باعث باعث صوبے بھر میں 24؍ مارچ سے شروع ہونے والے میٹرک کے سالانہ امتحانات ملتوی کر دیے گئے، اب یہ امتحانات یکم اپریل سے ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ماہ سندھ کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں تمام تعلیمی بورڈز کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ایک اتھارٹی قائم کرنے پر بات ہوئی تھی اجلاس میں تمام ارکان کے ساتھ محکمہ بورڈز و جامعات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سیکریٹری ریاض الدین بھی شریک تھے۔ اتھارٹی کے قیام کا معاملہ جب میڈیا میں رپورٹ ہوا تو اندرون سندھ کے تعلیمی بورڈز نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا جس کے بعد سندھ بھر کے بورڈز میں احتجاج شروع ہوگیا۔ اس احتجاج میں بتدریج تیزی آنے لگی۔ اس دوران میٹرک کے امتحانات کا وقت قریب آگیا لیکن محکمہ بورڈز و جامعات کے سیکریٹری ریاض الدین نے میٹرک کے امتحانات کے حوالے سے چیئرمین اور ناظم امتحانات کا اجلاس طلب کیا اور نہ ہی اتھارٹی کے حوالے سے صوبے بھر کے بورڈز کے چیئرمین کو اعتماد میں لیا جس کی وجہ سے اندرون سندھ کے بورڈز نے اپنے یہاں میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیے۔ اس صورتحال کے بعد جمعہ کو اندرون سندھ کے بورڈز کے ملازمین نے احتجاج کیلئے کراچی پریس کلب کا رخ کیا اور وزیراعلیٰ ہائوس جانے کی کوشش کی۔ تاہم وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے تمام بورڈز کے چیئرمین کا اجلاس طلب کیا جس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن قاضی شاہد پرویز، سیکریٹری کالجز ایجوکیشن پرویز سِیہڑ اور سیکریٹری بورڈز و جامعات ریاض الدین بھی شریک ہوئے۔ وزیر تعلیم نے دانشمندی کے ساتھ صورتحال کو سنبھالتے ہوئے تمام بورڈز کے چیئرمین سے کہا کہ وہ میٹرک کے امتحانات کرائیں کیونکہ ابھی کسی اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ ہوا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس موقع پر بورڈز کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملازمین کے احتجاج کی وجہ سے میٹرک کے امتحانات کی تیاری نہیں کی جا سکی۔ تاہم کراچی میٹرک بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ کراچی بورڈ کی تیاری مکمل ہے اور شہر میں امتحانات طے شدہ تاریخ 24؍ مارچ سے شروع کرائے جا سکتے ہیں۔ جس پر سیکریٹری اسکولز ا یجوکیشن کا کہنا تھا کہ پورے صوبے میں ایک ساتھ ہی امتحانات کا شروع کرایا جانا ضروری ہے کیونکہ اس سے اچھا تاثر جائے گا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ میٹرک کے امتحانات صوبے بھر میں یکم اپریل سے شروع ہوں گے۔ اجلاس کے بعد وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ پریس کلب پہنچے جہاں انہوں نے احتجاج کرنے والے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ تعلیمی بورڈز کی خود مختاری ختم نہیں کی جا رہی اجلاس کے بعد ایک بورڈ کے چیئرمین نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ ہم نے کئی مرتبہ محکمہ بورڈز و جامعات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سیکریٹری ریاض الدین سے رابطے کی کوشش کی تھی لیکن ان کے سیکریٹری ابڑو صاحب ہر مرتبہ کہتے تھے کہ صاحب ابھی مصروف ہیں، مل نہیں سکتے۔

تازہ ترین