• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی ادارے یتیم خانوں کے بچوں کو تعلیم دیں،سندھ ہائیکورٹ

کراچی (رپورٹ :محمد منصف )سندھ ہائی کورٹ نے یتیم اور بے سہارا بچوں کو تعلیم دینے کےلیے نجی تعلیمی اداروں کو قوانین کے مطابق پابند کرتے ہوئے حکومت سندھ کو ہدایت کی ہےکہ اس مقصد کےلیے سالانہ بجٹ میں 100ملین روپے مختص کرے اور سیکریٹری سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سے 13مئی تک عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی ہے۔عدالت عالیہ نے اپنے ریمارکس میں کہاہے کہ یتیم خانوں کے موجودہ حالات بہت گھمبیر ہیں،بچوں کی فلاح و بہبود اور بہتری کےلیے اورپن ایجز ایکٹ 1976کے مطابق نجی یتیم خانوں کو رجسٹرڈ کرایاجائےاور یتیم بچوں کو بہترسے بہتر تعلیم کےلیے انہیں سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں بھیجیں۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے رو برو چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں بتایاگیا کہ حکومت نے اورفن ایجز ایکٹ 1976 پر عمل درآمد کرنا شروع کردیاہےاور اس حوالے سے بورڈ بھی تشکیل دیدیا ہے اور پرائیویٹ یتیم خانوں کے منتظمین کو ادارے رجسٹرڈ کرانے کی ہدایت کردی ہےاور ان کی نگرانی کےلیے بھی نظام وضح کیا جارہاہے،سیکریٹری ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے بتایاکہ نجی تعلیمی ادارے پابند ہیں کہ وہ اپنے اداروں میں طلبہ کی مجموعی تعداد کے 10 فیصد کے برابر یتیم اور بے سہارا بچوں کو داخلہ دے کر مفت تعلیم فراہم کریں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ اس حوالے سے مزید اور بھی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین