• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں یونیورسٹیوں کو ڈگری دینے کے اختیارات سے محروم کرنے کا انتباہ

لندن (جنگ نیوز) برطانیہ میں یونیورسٹیوں کو ڈگری دینے کے ان کے اختیارات سے محروم کیا جاسکتا ہے۔ برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق وزیر تعلیم نے وارننگ دی ہے کہ اگر یونیورسٹیاں بے جا فرسٹ کلاس کوالیفکیشنز میں گہرے اضافے کو روکنے کے اقدامات نہیں کرتیں تو انہیں ڈگری دینے کے ان کے اختیارات سے محروم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سیکٹر کی ورلڈ کلاس شہرت کے تحفظ کے لیے مصنوعی گریڈ کی افراط کے خاتمے پر زور دیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تعلیمی ادارے فرسٹ اور سیکنڈ کلاس دینے کے تناسب کے وضع نو کے لیے اگلے تعلیمی سال سے اقدامات کریں۔ وزیر تعلیم کی مداخلت دسمبر میں او ایف ایس کے شائع کردہ کردہ تجزیے کے بعد سامنے آئی ہے جس سے پتہ چلا تھا کہ2010-11میں16فیصد کے مقابلے ہیں 2016-17میں27فیصد طلبا نے فرسٹ کلاس ڈگری حاصل کی۔ تجزیے میں کہا گیا تھا کہ2016-17میں یونیورسٹی آف سرے کے50اعشاریہ ایک فیصد طلبہ کو فرسٹ کلاس ڈگری دی گئی جب کہ یونیورسٹی آف ہڈرز فیلڈ میں37اعشاریہ9فیصد طلبہ کو فرسٹ کلاس ڈگری دی گئی۔ یونیورسٹیز یوکے کی صدر پروفیسر ڈیم جینیٹ بٹر نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں نے گریڈ کی افراط سے نمٹنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ اس چیلنج کو اپنانے کے لیے سیکٹر کی اجتماعی خواہش مضبوط ہے اور ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہ بات اہم ہے کہ ہم طلبا، آجروں اور پبلک کے اعتماد کو یونیورسٹی کی اہلیت پر مضبوط رکھیں۔ گریڈ کی افراط اور گریڈ کی بہتری میں تمیز رکھنا اہم ہے۔ او ایف ایس کی چیف ایگزیکٹو نکولا ڈینڈرج نے کہا کہ حالیہ برسوں میں گریڈ کے افراط میں نمایاں اور بغیر وضاحت کے اضافہ ہوا ہے جو طلبا کے طویل المدتی مفاد میں نہیں۔

تازہ ترین