• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑھتی مہنگائی‘ قیمتیں کنٹرول کرنیوالے ادارے اپنا کام ہی بھول گئے

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا‘ ہر روز اشیائے خوردو نوش کے نرخ مختلف اور پہلے سے بڑھے ہونے کے باعث سفید پوشی کا بھرم قائم رکھنا مشکل ہو گیا۔ مشرف دور کے بعد سے بحال ہونیوالی دس سالہ جمہوریت میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول کرنے والے ادارے کام کرنا ہی بھول گئے۔ ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی نے چینی کی ہول سیل قیمت پر تین روپے منافع کی اجازت دے رکھی ہے لیکن ہول سیل کو کنٹرول کرنے کا کوئی میکنزم نہیں رکھا ہوا ہے۔ چینی کی قیمتیں چند ہی دن میں بڑھ کر پرچون میں 65روپے تک جا پہنچی ہیں۔ پچاس کلو توڑا جو ہول سیل میں چند دن قبل 26سو کا آ رہا تھا اب تین ہزار سے بڑھ چکا ہے۔ ادھر سوئی گیس کا پرانا ٹیرف بحال ہونے کے باوجود نان کی قیمتیں 8روپے بحال نہ کرنے پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ ٹیرف میں اضافہ پر نانبائیوں نے قیمت دس روپے کر دی تھی لیکن اب گیس کے پرانے ریٹس بھی بحال ہو چکے ہیں۔ شہریوں نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے روٹی نان کی سابقہ قیمتیں بحال کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ گیارہ سال قبل آئل اور گھی کا فی کلو پیکٹ 91روپے کا آتا تھا جو اب 100فیصد سے زائد اضافہ کے ساتھ 200تک جا پہنچا ہے۔ کارن آئل 425روپے والا ڈبہ اب 1870 روپے میں مل رہا ہے۔ پتی پر چند سال قبل ڈیوٹی پندرہ فیصد ختم کی گئی تھی لیکن مافیا نے اسکی قیمتیں کم کرنے کی بجائے ڈبل کر دیں۔ مشرف دور میں تین سو روپے میں ملنے والا پتی کا پیکٹ آج ساڑھے آٹھ سو روپے کا فروخت کیا جا رہا ہے۔ دودھ کے نام پر ملنے والے برانڈڈ ٹی وائیٹنر کی قیمتیں بھی تین سو گنا بڑھ چکی ہیں۔ عالمی سطح پر سونے اور پٹرولیم کی قیمتیں کم ہونے کے ثمرات کہیں دکھائی نہیں دیتے۔ سبزی پھل اور گوشت ویسے ہی غریبوں کی دسترس سے باہر ہو چکےہیں۔ بیگن، شلجم اور گھیا کدو کی قیمتیں ہی نہیں مان تھیں کہ سبز مرچ کو سب سے زیادہ مرچ لگ چکی ہے اور چار سو روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔ پولٹری کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ ہونے سے 5روپے کمی لیکن اضافہ اکٹھا 20بیس روپے ہو رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے ضلعی انتظامیہ اگر ہول سیل مارکیٹوں اور منڈی کی سطح پر چیکنگ کا میکنزم بنا دے اور مجسٹریٹوں سے بھی کام لے تو قیمتیں کنٹرول ہو سکتی ہیں۔ رمضان کی آمد آمد ہے‘ ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی چند اشیائے ضروریہ کے نرخوں کا تعین کر کے مطمئن ہو چکی ہے اور غریبوں کو ابھی سے جان کے لالے پڑ گئے ہیں۔
تازہ ترین