• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہر پانچ میں سے ایک بچہ زندگی میں کبھی نہ کبھی نیند میں ضرور چلتا ہے

کراچی (نیوز ڈیسک) تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیند میں چلنے کی عادت جینیاتی عوامل کے علاوہ بیماریوں کے باعث بھی ہو سکتی ہے۔ انسانوں میں نیند کے عمل پر تحقیق کرنے والے ڈاکٹر نیل اسٹینلی کہا کہنا ہے کہ نیند میں چلنے کی عادت غیر معمولی نہیں خصوصاً بچوں میں سے ہر پانچ میں سے ایک بچہ زندگی میں کبھی نہ کبھی نیند میں ضرور چلتا ہے۔ بیشتر بالغ افراد کی نیند میں چلنے ک یعادت ختم ہو جاتی ہے لیکن کچھ افراد میں یہ عادت پکی ہو جاتی ہے اور وہ نیند میں چلتے ہوئے نہ صرف سینڈوچز بنا سکتے ہیں بلکہ کھانا پکا اور ڈرائیونگ بھی کر سکتے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر اسٹینلی کہتے ہیں کہ ایک سے 15؍ فیصد تک افراد اس بیماری سے متاثر ہیں۔ عمومی طور پر رات کے پہلے حصے میں لوگ نیند میں چلتے ہیں اور اس کا دورانیہ پانچ سے پندرہ منٹ تک ہو سکتا ہے لیکن پریشانی کی بات نہیں کیونکہ نیند میں چلنے والے شخص کو نیند سے جگانا خطرناک نہیں لیکن وہ لوگ شاید معمولی سی الجھن کا شکار ضرور ہو سکتے ہیں کہ انہیں کیوں جگایا گیا۔
تازہ ترین