• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلزپارلیمنٹ کےرکن منظورظہور پارٹی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لیں گے

گذشتہ الیکشن میں پہلی بار جیت کر برسلز پارلیمنٹ کے رکن بننے والے پاکستانی نژاد ڈاکٹر منظور ظہور اس مرتبہ Defi( ڈیموکریٹک، فیڈرلسٹ ، انڈیپینڈینٹ ) پارٹی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لیں گے ۔

اس بات کا اعلان اُنہوں نے برسلز میں منعقد کی گئی ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جماعت اس وقت پارلیمنٹ میں چوتھے نمبر پر ہے اور اس کے مزید ترقی کرنے کے امکانات ہیں ، یہ پارٹی بیلجئین وفاق پر یقین رکھتی ہے اور مسلمانوں سمیت امیگرینٹس کو اس سوسائٹی کا حصہ سمجھتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم بھی ایسی پارٹی کے ہاتھ مظبوط کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اپنی پارلیمنٹ میں موجودگی کے دوران انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں ، کشمیر اور پاکستان کےکاز کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جبکہ اس کے ساتھ ایک ڈاکٹر ہونے کے ناطے انہوں نے صحت کے حوالے سے کئی قوانین کو پاس کروانے میں بھی اپنا اہم کردار ادا کیا ۔

اس موقع پر انہوں نے اپنے پارٹی لیڈر اولیور مانگیں اور دوسرے رہنمائوں کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے ان پر اعتماد کیا۔

ایک سوال کے جواب میں کہ انہوں نے ایک بڑی پارٹی ایم آر سے اپنے سفر کا آغاز کیا پھر وہ دوسری بڑی اور مرکزی جماعت سوشلسٹ پارٹی میں چلے گئے اور وہ اب الیکشن تیسری جماعت Deّfi سے لڑ رہے ہیں ؟۔

اس پر ڈاکٹر منظور ظہور نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ ایم آر کے پلیٹ فارم سے ممبر منتخب ہوئے تھے تو اس جماعت نے حکومت بنانے کیلئے قوم پرست جماعت NVA سے اتحاد کرلیا،یہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں تھا۔ اس لئے میں نے سوشلسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ۔

سوشلسٹ پارٹی کے 23 ممبران میں سے پارلیمانی کار کردگی کے حوالے سے وہ تیسرے نمبر پر تھے اس کیلئے پارلیمنٹ کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں کئی اہم قوانین پاس کروائےاور اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ملکر برسلز میں ابتک حلال گوشت پر بین نہیں لگنے دیا۔

اسی طرح یہ قانون بھی منظور کروایا کہ اگر کسی آجر کے متعلق یہ بات ثابت ہو جائے کہ اس نے کسی مذہبی ، صنفی یا رنگ کے امتیاز کے باعث کسی کو ملازمت دینے سے انکار کیا ہے تو اس شخص پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے تو اس تمام کارکردگی کے باوجود پارٹی نے میری خدمات کو نظر انداز کیا ، اس لئے جہاں آپ کی عزت نہ ہو ان کے ساتھ چلنا مشکل ہو جاتا ہے

اس موقع پر ڈاکٹر منظور نے اعلان کیا کہ اگر مسلم مخالف حلال قانون پر اصرار کا سلسلہ جاری رہا تو وہ یورپین کورٹ برائے انسانی حقوق میں جائیں گے ۔

اس دوران پریس کانفرنس میں موجود میاں شعیب ، زاہد بھدر ، علی چوہدری، ریاض ملک، آصف برلاس اور شیخ ماجد نے ڈاکٹر منظور ظہور کی بھر پور حمائیت کا اعلان کیا۔

تازہ ترین