• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پن بجلی پیداوار: کشمیریوں کو بھی سبسڈی دینے کا مطالبہ

راجہ حبیب اللہ خان، آزاد جموں کشمیر

پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والے اوورسیز پاکستانیوں اور کشمیریوں کی طرح گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر بھر میں پاکستان کا 79واں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے کیساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں سیمینارز و تقریبات کا انعقاد۔ صدر آزاد کشمیر اور وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنے پیغامات میں کہا کہ یوم پاکستان ہمیں قومی یکجہتی کا درس دیتا ہے۔ مستحکم اور خوشحال پاکستان کشمیریوں کی آزادی کا ضامن ہے۔ سارا دن کشمیری نوجوان اور شہری اپنی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں پر سبز ہلالی پرچم لہراتے اور پاکستان زندہ باد، مسلح افواج پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے۔ اکثر بچوں، بچیوں، نوجوانوں اور بزرگوں نے پاکستانی فلیگ کے سٹیکرز اپنے سینوں پر سجا رکھتے تھے۔ شام کو تمام سرکاری عمارات، پلازوں، دوکانوں اور گھروں پر چراغاں کرنے کے علاوہ گھروں کے صحنوں میں پاکستانی جھنڈیاں اور چھتوں پر پاکستانی پرچم نصب کر رکھے تھے۔ جس سے کشمیریوں کی پاکستان سے لازوال محبت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے LOCسماہنی و برنالہ سیکٹرز کے دورہ کے دوران پاک فضائیہ کی جانب سے بھارتی طیارہ گرانے پر سماہنی کے6 سویلین رہائشیوں کو جنہوں نے بھارتی پائلٹ کی زندہ گرفتاری کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر پکڑا اور قانون نافذ کرنے والے ریاستی اداروں کے حوالے کیا۔ انھیں نقد انعامات کے علاوہ تعریفی سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے۔ اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کا فرنٹ دفاعی حصار ہیں۔ بھارت نے اگر ناپاک قدم بڑھائے تو آزاد کشمیر کے عوام بہادر مسلح افواج پاکستان کے شانہ بشانہ بزدل دشمن کے دانت کھٹے کرنے میں پیش پیش ہونگے۔ لائن آف کنٹرول کا اگر سرسری جائزہ لیں تو چھمب افتخار آباد (بھمبر) سے تائو بٹ (نیلم) تک 740کلو میٹر طویلLOCپر 6لاکھ سویلین آبادی رہائش پذیر ہے جو آئے روز براہ راست بھارتی فورسیز کی گولہ باری کی زد میں رہتی ہے۔ حکومت آزاد کشمیر نے متاثرین LOCکیلئے 5ارب روپے کے پیکج پر مشتمل پراجیکٹ وفاقی حکومت کو ارسال کیا ہے۔ جس میں عوام کیلئے یہاں سڑکیں، حفاظتی مورچے اور دیگر بنیادی ضروریات شامل ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر ہائوس اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں راجہ فاروق حیدر خان نے LOCکیلئے 6عدد جدید قسم کی ایمبولینسز وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی، سیکرٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ و دیگر سٹاف کی موجودگی میں محکمہ صحت عامہ کے حوالے کیں۔ جبکہ مزید 40ایمبولینسز کی مرمت کیلئے بھی فنڈز محکمہ صحت کو فراہم کیے جا چکے ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے عوام انتہائی نامساعد حالات میں بڑی استقامت کیساتھ بھارتی فورسیز کی طرف سے بلااشتعال و بلا جواز فائرنگ کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ اگر وفاقی حکومت کی طرف سے فوری طور پر 5ارب روپے کی امداد کا اجراء عمل میں آجائے تو انکی زندگی کو محفوظ بنانے اور دفاع وطن کو مزید مضبوط تر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف چوہدری محمد یاسین کی قیادت میں لندن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے اوورسیز کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں مقررین آزاد کشمیر کے اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین، تحریک حق خودارادیت جموں و کشمیر انٹرنیشنل کے چیرمین راجہ نجابت حسین۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی، پاکستان مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر برطانیہ کے صدر و کمشنر اوورسیز راجہ زبیر اقبال کیانی، انٹرنیشنل کشمیر کو ارڈنیشن کمیٹی کے صدر چوہدری محمد عظیم، مسلم کانفرنس برطانیہ کے صدر راجہ اسحاق صابر، PPPبرطانیہ کے صدر محسن باری، تحریک کشمیریورپ کے صد رمحمد غالب، آل پارٹیز کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی کے سیکرٹری راجہ امجد خان اور دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن کے پر امن بھرپور احتجاجی مظاہرے نے دنیاپر واضح کر دیا ہے کہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق دئیے بغیر خطے میں امن کا حصول ممکن نہیں۔ آزاد کشمیر کے اندورنی حالات کا اگر جائیزہ لیں تو آزاد کشمیر میں سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کے دور میں آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ دوگنا کرنے، وفاقی حکومت کی طرف سے کئی میگا پراجیکٹس اور سی پیک منصوبے کے تحت آزاد کشمیر میں صنعتی زون کا قیام اور ’’ٹریپل ایم‘‘ روڈ کے اعلانات ایسے منصوبے وفاق میں PTIکی حکومت آنے کے بعد ٹھہرائو کا شکار نظر آتے ہیں۔ جبکہ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی آزاد کشمیر کیلئے دیگر صوبوں کی طرح ’’واٹر یوزر چارجز‘‘ میں اضافے کیلئے طویل جدوجہد اس وقت رنگ لائی جب اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اسلام آباد میں ہونیوالے حالیہ ’’اعلیٰ سطحی‘‘ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے آزاد کشمیر کیلئے واٹر یوزر چارجز دیگر صوبوں کے برابر مراعات دیتے ہوئے فی یونٹ 15پیسے سے بڑھا کر ایک روپیہ دس پیسے کرنے کی منظوری دے دی۔ جس سے آزاد کشمیر کے ریونیو میں اربوں روپے سالانہ اضافہ سے آزاد کشمیر میں توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے تعمیر و ترقی کے عمل میں تیزی آئے گی۔ جس سے آزاد کشمیر کے شہریوں کو ریلیف ملے گا۔ دوسری جانب آزاد کشمیر میں پن بجلی کے بڑے منصوبے نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ کیلئے آزاد کشمیر کے عوام سے سرچارج وصول کیا جاتا ہے۔ برس ہا برس سے اربوں روپے سرچارج کی صورت میں وصول کیے جا چکے ہیں۔ جبکہ منصوبہ مکمل ہونے کے باوجود شہریوں سے نیلم جہلم کے نام پر اضافی سرچارج وصول کیے جاتے ہیں جس پر مظفرآباد کے شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر سے پیدا ہونے والے پن بجلی کے منصوبوں پر ریاستی عوام کو سبسڈی اور پراجیکٹ ایریا کے عوام کو مفت بجلی دی جائے۔

تازہ ترین
تازہ ترین