• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ٹرمپ ٹاور‘‘ خوبصورت آرکیٹیکچر اور ڈیزائن کا حامل

ٹرمپ ٹاور، مین ہٹن نیویارک میں واقع ایک فلک بوس عمارت کا نام ہے، جس میں تجارتی مراکز کے ساتھ ساتھ دفاتر اور رہائشی یونٹس بھی ہیں۔یہ مین ہٹن کے علاقے میں ایسٹ 56اسٹریٹ، ففتھ ایونیو پر واقع ہے۔

ٹرمپ ٹاور، ری انفورسڈ کنکریٹ سے تعمیر کردہ عمارت ہے، جس کی بیرونی دیوار گہرے رنگ کے شیشے کی ہے۔عمارت کے سامنے کا ڈیزائن دندانہ دار ہےاور یہ 28کونوں پر مشتمل ہے۔ اتنی تعداد میں کونے ڈیزائن کرنے کا مقصد زیادہ سے زیادہ کونے والے کمرے تعمیر کرنا تھا، جس میں اس کے آرکیٹیکٹ اور ڈیزائنر Der Scuttبہرحال کامیاب رہے۔ یہ عمارت 1980ء سے 1984ء کے درمیان تعمیر کی گئی۔ عوام کے لیے اسے 14فروری 1984ءکو کھولا گیا اور پہلے دن سے ہی یہ عمارت اپنی خوبصورتی اور ایٹریم کی وجہ سے سیاحوں اور شاپنگ کے رسیاؤں کا پسندیدہ مقام بنی ہوئی ہے۔

ٹرمپ ٹاور، مین ہٹن کی سائٹ پر اس سے پہلے نیویارک کا مشہورِ زمانہ ڈپارٹمنٹ اسٹور Bonwit Teller قائم تھا، جسے منہدم کرکے وہاں ٹرمپ ٹاور کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ڈپارٹمنٹ اسٹور کو منہدم کیے جانے کے خلاف عوام کا احتجاج بھی دیکھا گیا تھا۔

ٹرمپ ٹاور کے پانچ فلور پر مشتمل ایٹریم میںمصنوعی چشمہ (Waterfall)، ٹرمپ گِرل، ٹرمپ کیفے اور ٹرمپ بار شامل ہیں۔ یہاں ایک ایسی دکان بھی موجود ہے، جہاں صرف ٹرمپ برانڈ کی اشیا فروخت کی جاتی ہیں۔ ایٹریم کے بعد دفاتر کے فلورز ہیں، جس کے بعد کنڈومونیم اپارٹمنٹس کے 39فلور ہیں۔ 263پرتعیش کنڈومونیم اپارٹمنٹس کو بین الاقوامی شہرت یافتہ ڈیزائنرز نے سجایا ہے، جہاں دنیا کے چند امیر ترین افراد رہتے ہیں۔ سب سے آخری منزل کو 68ویں فلور کا نمبر دیا گیا ہے، تاہم ضروری نہیں کہ اس بلڈنگ میں ہر فلور کو دیا جانے والا نمبر، اس کا اصل فلور نمبر ہی ہو۔ کئی بین الاقوامی برانڈز کے فلیگ شپ اسٹور بھی اس عمارت کے نچلے فلورز پر موجود ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نیویارک ٹرمپ ٹاور، ٹرمپ کی بلند ترین عمارت نہیں ہے۔ نیویارک ٹرمپ ٹاور کے58فلورز (663فٹ) کے مقابلے میں شکاگو ٹرمپ ٹاور 98فلورز (1,388فٹ) کے ساتھ ٹرمپ کی بلند ترین عمارت ہے۔البتہ، تعمیر کے وقت نیویارک کا ٹرمپ ٹاور شہر کی بلند ترین عمارت تھی، تاہم اب اس کا شمار شہر کی 57ویں بلند ترین عمارت کے طور پر کیا جاتا ہے۔

پبلک ایٹریم کے مقابلے میں پرائیویٹ ریزیڈنشل انٹری کا ماحول بالکل جداگانہ رکھا گیا ہے۔ جہاں داخل ہونے کے بعد روشنی کو اس قدر مدھم رکھا گیا ہے کہ آپ کو نئے ماحول کا عادی ہونے کیلئے تھوڑی دیر اپنی آنکھوں کو جھپکنا پڑتا ہے۔ ’پرائیویٹ ریزیڈنشل انٹری اس قدر مدھم او رخاموش ہے کہ اس میں داخل ہونے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ آپ شاید نیویارک کو پیچھے چھوڑ آئے ہیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنااپارٹمنٹ اس عمارت کے آخری تین فلورز پر مشتمل ہے، جہاں ایک پرائیویٹ لفٹ کے ذریعے پہنچاجاسکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریئل اسٹیٹ کمپنی ’ٹرمپ آرگنائزیشن‘ کے دفاتر بھی اسی عمارت میں ہیں۔ ٹرمپ کے ریئلٹی شو The Apprenticeکی شوٹنگ بھی اسی عمارت میں کی جاتی تھی، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم بھی اسی عمارت سے چلائی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ 2020ء کی اپنی صدارتی مہم کا ہیڈ کواٹر بھی اسی بلڈنگ کو بنانے کا اعلان کرچکے ہیں۔

The Truth About Trump اور Never Enough: Donald Trump and the Pursuit of Success کے مصنف مائیکل ڈی اینٹونیو اس عمارت کے بارے میں کہتے ہیں،’ڈونلڈ ٹرمپ خود نظر کا ایک دھوکا ہے، تاہم ٹرمپ ٹاور ایک حقیقت ہے۔ یہ انجینئرنگ، آرکیٹیکچر اور انٹرپرینیورشپ کی ایک زبردست اور کامیاب مثال ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ذات کی وجہ سے یہ خصوصیات آپ اس عمارت سے جدا نہیں کرسکتے۔اگر ڈونلڈ ٹرمپ اس عمارت کے بارے میں ہر ایک سے فخریہ انداز میں بات کرتے ہیں تو آپ کو ان کی باتوں کو اہمیت دینا پڑے گی‘۔

ٹرمپ آرگنائزیشن

ٹرمپ آرگنائزیشن موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت ہے اور نیویارک ٹرمپ ٹاور ،ٹرمپ آرگنائزیشن کی ملکیت ہے۔ مجموعی طور پر ٹرمپ آرگنائزیشن کے امریکا بھر میں 500مختلف کاروبار ہیں، جس میں ٹرمپ ٹاور نیویارک بھی شامل ہے۔ اس وقت امریکا میں تقریباً 250ادارے ٹرمپ کا نام استعمال کرتے ہیں۔ اگر تاریخ کی بات کریں تو ٹرمپ آرگنائزیشن کی بنیاد ٹرمپ کے دادا اور دادی نے 1923ء میں رکھی تھی اور اس وقت اس کا نام E. Trump & Sonرکھا گیا تھا۔

تازہ ترین