قبائلی اضلاع کے تعلیمی اداروں میں ہونے والے سروے رپورٹ میں 60فیصد طلباء جبکہ 45 فیصد ٹیچرز کے اسکولوں سے غیر حاضر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
حکومت نے تعلیمی اداروں میں طلباء اور ٹیچرز کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور اسکولوں میں حاضر نہ ہونے والے اساتذہ کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
7قبائلی اضلاع اور 6 سب ڈویژنز میں 5ہزار سے زیادہ اسکول ہیں ۔جن میں سے 1 ہزار 800اسکولز کا انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ نے گزشتہ دو ماہ کے دوران سروے کیا۔
سروے رپورٹ کے مطابق اسکولز سے 45فیصد اساتذہ جبکہ 60فیصد طلباء غیرحاضر پائے گئے۔50 فیصد اسکولز پینے کے صاف پانی اور بجلی کی سہولت سے محروم ہیں، 25 فیصد اسکولوں میں بیت الخلاء کی سہولت موجود نہیں جبکہ 11 فیصد میں چار دیواری نہیں ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کی زیرصدارت ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں حاضری یقینی بنانے اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکریٹری تعلیم خیبرپختونخوا ارشد خان نے جیونیوز سے بات چیت میں بتایا کہ صوبائی حکومت نے فنڈز دینے اور قبائلی اضلاع کے اسکولوں کو بہتر بنانے کے لئے آئندہ بجٹ میں رقم مختص کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔