چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال کا کہنا ہے دو ماہ میں پچاس لاکھ خاندان خط غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق 400 صنعتیں بند ہونے والی ہیں، حکومت کی غربت مٹاؤ مہم غریب مٹاؤ مہم بنتی جارہی ہے۔
مصطفی کمال پاک سرزمین پارٹی کے اسٹوڈنٹ ونگ پاک سرزمین پارٹی اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے از سرِنو قیام کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری جدوجہد کو تین برس ہوگئے ہیں، اللہ نے ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، نوجوانوں کو سکھانا ہے۔
انہوں نے بانی ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس نظرے کے ساتھ 30 سال جڑے رہے وہ ناکام ہوگیا، جو بات پہلے دن کی اس پر آج بھی قائم ہیں۔
مصطفی کمال نے بتایا کہ پلوامہ واقعے کے دو روز بعد ایم کیو ایم کے قائد نے بھارتی بیانیہ کو سپورٹ کیا۔
سندھ حکومت پر تنقید کرتے مصطفی کمال کا کہنا تھاشہر کے پانی میں آرسینک شامل ہے، 92 فیصد پانی زہریلا ہے۔
مصطفی کمال نے وفاقی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2 ماہ میں 50 لاکھ خاندان خط غربت سے نیچے چلے گئے، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق 400 صنعتیں بند ہونے والی ہیں،حکومت کی غربت مٹاؤ مہم غریب مٹاو مہم بنتی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے امید تھی لیکن وہ ناکام ثابت ہوئے، سبکی سے بچنے کے لئے میرے بنائے پارک پر اپنی تختی لگا رہے ہیں۔
چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر حیدرآباد یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں ،جبکہ یونیورسٹی کی کوئی زمین ہی حاصل نہیں کی گئی.