• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

گفتگو کرانے والے روبوٹ کا مکھیوں اور مچھلیوں کے مابین کام یاب تجربہ

ماہرین اس ترقی یافتہ دور میں حیران کن چیزیں ایجاد کرنے میں سر گرداں ہیں ۔حال میں ماہرین نے روبوٹس کی مدد سے دو مختلف اقسام کے جانوروں کا باہم رابطہ کرایا ہے ۔جن میں ایک مچھلی اور دوسری مکھی ہے ۔چار یورپی جامعات نے اے ایس ایس آئی ایس آئی بی ایف نامی یہ منصوبہ اسی لیے شروع کیا، تا کہ وہ یہ جان سکیں کہ مکھیوں اور مچھلیوں کو اگر آپس میں ملایا جائے تو وہ کیا باتیں کریں گی ۔اس تجربے میں آسٹریا کی مچھلیوں کااور سوئزر لینڈ میں موجود مکھیوں کاروبوٹ کے ذریعے رابطہ کیا گیا ۔تجربے میں دونوں اقسام کے جانوروں نے سگنلوں کے ذریعے ایک دوسرے کوپیغامات بھیجے اور آخر میں ایک دوسرے کے فیصلوں میں مدد فراہم کرنا شروع کردی ۔ اس منصوبے پرکام کرنے والے موبائل روبوٹس گروپ (موبوٹس )سے وابستہ سائنس دانوں کے مطابق ہم نے دو مختلف جانوروں کے درمیان ان کی حرکنات وسکنات کی معلومات کا تبادلہ کرایا ،جس کا اثر ان کے رویوں پر بھی ہوا ہے ۔پہلے تجربے میں ایک جاسوس روبوٹ مچھلی کوا س جیسی مچھلیوں کے غول میںشامل کیا گیا۔اس کے بعد ماہرین نےاس روبوٹ مچھلی اور دیگر مچھلیوں کو آسٹریا میں ایک ایسی تجربہ گاہ سے جوڑا ۔جہاں ایک پلیٹ فارم پر شہد کی مکھیاں روبوٹ ٹر مینلز کے آس پاس بیٹھی تھیں ،پھر ہر گروپ کے روبوٹ نے اپنے اپنے لحاظ سے سگنل خارج کیے ۔مچھلیوں میں موجود روبوٹ نے اشکال ،رنگ اور دھاری دار پٹیوں کے سگنل دئیے جو دم کی حرکت ،تھر تھراہٹ اور دیگر حرکات سے وابستہ تھے ۔جب کہ مکھیوں کے پاس روبوٹ نے تھر تھراہٹ ،درجہ ٔ حرارت اور ہوائی حرکیات کے سگنل دئیے تو اس کے بعد دونوں اقسام کے جانوروں نے سگنل پر اپنا ردِعمل ظاہر کیا ۔ماہرین کے مطابق اس تجربے میں 700 کلو میٹر دور سگنل سے تبادلہ خیال کرایا گیا تھا ۔گرچہ آخر میں مچھلیاں اور مکھیاں ایک دوسرے سے متاثر ہو کر ایک دوسرے کی خصوصیات سیکھنے لگیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین