• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلائی پر پہنی گھڑیوں اور اسمارٹ فونز کے دور میں عوامی مقامات پر نصب کیے گئے گھڑیال (کلاک ٹاور) کی اہمیت اب شاید کم ہوتی جارہی ہے، تاہم یہ گھڑیال جہاں وقت بتانے کا کام کرتے ہیں، وہاں ان کی تعمیر، اپنے دور کے تعمیراتی فن کی عکاس بھی ہوتی ہے۔ جیسے پاکستان کے مختلف شہروں میں قائم تقسیم ہند یا اس سے پہلے کے دور کے کئی یادگار اور خوبصورت کلاک ٹاورز، تعمیراتی شاہکار ہیں۔ اسی طرح، اگر یورپ کی بات کریں تو وہاں بھی کئی مقامات پر نصب بڑے گھڑیال اُتار لیے گئے ہیں لیکن کئی گھڑیال اب بھی اپنی دلکشی کے ساتھ قائم و دائم ہیں۔

لندن کا بِگ بین

لندن کا بِگ بین یورپ کا انتہائی مشہور گھڑیال تصور کیا جاتا ہے۔ یہ جس مینار پر نصب ہے، اُس کا اصل نام ایلزبتھ ٹاور ہے لیکن اِس کی شہرت بگ بین ٹاور کے نام سے ہی ہے۔ اس کو لندن کی آواز یا ’وائس آف لندن‘ بھی کہا جاتا ہے۔

پراگ کے ٹاؤن ہال کا گھڑیال

جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ کے ٹاؤن ہال پر نصب 1410ء میں تعمیر ہونے والا فلکیاتی گھڑیال، گوتھک طرز تعمیر کا نمونہ ہے۔ یہ دنیا بھر میں اپنی انفرادیت کی وجہ سے ایک مثال ہے۔ روایت ہے کہ اُس وقت کے حاکم نے اس گھڑیال کی تکمیل پر اِس کے بنانے والے کی آنکھیں نکال دی تھیں تا کہ وہ کوئی دوسرا ایسا گھڑیال نہ بنا سکے۔ آجکل یہ تزئین نو کے عمل سے گزر رہا ہے اور اکتوبر 2018ء میں یہ عمل مکمل ہو جائے گا۔

برلن کا ورلڈ ٹائم کلاک

جرمن دارالحکومت برلن کے الیگزینڈر پلاٹز پر نصب یہ گھڑیال انتہائی منفرد ہے۔ اس کو 1969ء میں سابقہ مشرقی جرمنی کے صنعتی ڈیزائنر ایرش ژون نے ڈیزائن کیا تھا۔ ابتدا سے ہی یہ سیاحوں اور عام لوگوں کی ملاقات کا ایک مشہور مقام رہا ہے۔ اس کے بلند مقام پر نظام شمسی اور نچلے حصے میں سلنڈروں کے ذریعے زمین کا نظام الاوقات دکھایا گیا ہے۔

بیرن کا زُائیٹلوگے گھڑیال

گھڑی سازی کے دیس سوئٹزرلینڈ کے موجودہ دارالحکومت اور خوبصورت شہر بیرن میں 1530ء میں زائیٹلوگے گھڑیال کی تعمیر مکمل کی گئی تھی۔ سیاح ہر گھنٹے پر گھڑیال کے ہندسوں کی جگہ بنی اشکال کا تماشا دیکھ سکتے ہیں۔

اسٹراس برگ کا فلکیاتی گھڑیال

اسٹراس برگ کے کیتھیڈرل کے اندر نصب یہ گھڑیال سوئس گھڑی سازوں کی محنتِ شاقہ کا عکاس ہے۔ اس گھڑیال میں ہندسوں کی شکل میں انسانی زندگی کے ادوار کو دکھایا گیا ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا ’کُکو گھڑیال‘

جنوبی جرمنی میں واقع مشہور بلیک فارسٹ کے شہر ٹرائی بیرگ میں یہ گھڑیال قریبی جنگلات کا نشان خیال کیا جاتا ہے۔ اس کو دنیا کا سب سے بڑا ’کُکُو کلاک‘ قرار دیا گیا ہے، اس گھڑیال کا وزن چھ ٹن ہے۔ ہر گھنٹے اور نصف گھنٹے پر لکڑی کا بنا ہوا ساڑھے چار میٹر کی جسامت کا کُکُو، گھڑیال کی کھڑکی سے نمودار ہو کر وقت کا اعلان کرتا ہے۔

میونخ کا گھڑیال

یہ گھڑیال جرمن شہر میونخ کے سٹی ہال کی عمارت کے باہر نصب ہے۔ یہ گھڑیال جدید دور کی توانائی سولر انرجی سے چلتا ہے اور تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔

وینس کا فلکیاتی گھڑیال

اٹلی کے شہر وینس میں سینٹ مارکس اسکوائر کے مقام پر یہ گھڑیال نصب ہے، جو صرف وقت ہی نہیں دکھاتا بلکہ علم البروج کا بھی عکاس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ سورج اور چاند کی سمتوں کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ 1998ء تک اس گھڑیال کا نگران اپنے خاندان کے ہمراہ اس ٹاور کے اندر ہی رہتا تھا۔ 2006ء سے اس کی نگرانی ڈیجیٹل کر دی گئی ہے۔

بُلوآ کا ’جادو گھر‘

فرانسیسی شہر بلوآ کا یہ گھڑیال حقیقی معنوں میں گھڑیال نہیں ہے۔ اس میں کئی ڈریگنز کے سروں سے وقت کو ظاہر کیا گیا ہے۔ ہر نصف گھنٹے پر یہ ڈریگنز اپنے اپنے ہندسوں کے مقام سے باہر نکل کر خوفناک حرکات کا مظہر ہوتے ہیں۔ یہ کلاک بلوآ میں واقع جادو کے عجائب گھر کے ماتھے پر نصب ہے۔ جدید دور کے مشہور جادو گر رابرٹ ہودن اسی شہر میں پیدا ہوئے تھے۔

تازہ ترین