• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہرین فلکیات نے پہلی بار بلیک ہول کی تصویرجاری کردی، دور دراز کہکشاں میں واقع بلیک ہول کی لمبائی چار سو ارب کلومیٹر ہے۔

بلیک ہول زمین کے مجموعی حجم سے 30 لاکھ گنا بڑا اور دنیا سے تقریباً 50 کھرب کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔

ماہرین فلکیات کے مطابق بلیک ہول کی یہ تصویرکرہ ارض کے مختلف مقامات پر نصب 8 دوربینوںسے حاصل کردہ ڈیٹا کی مدد سے مرتب کی گئی ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب سائنسدان کسی بلیک ہول کی تصویر لینے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔

نیدرلینڈ میں راڈ باؤنڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ہینو فالکے نے اس تجربے کی تجویز دی تھی۔ ان کے مطابق یہ بلیک ہول M87 نامی کہکشاں میں پایا گیا۔

انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جو ہم نے دیکھا وہ تمام نظام شمسی سے بڑا تھا اور اس کی کمیت سورج کی کمیت سے ساڑھے 6 ارب گنا زیادہ ہے، یہ ہماری سوچ سے بھی بڑا ہے، بالکل ایک عفریت جیسا۔

خلانوردوں کو M87 نامی کہکشاں کے مرکز میں ایک بلیک ہول کے موجود ہونے کے شواہد ملے تھے۔

تصویر میں مادے کا ایک روشن ہالہ نظر آرہا ہے جبکہ ہالے کے وسط میں سیاہ چیز ’بلیک ہول‘ ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ اب تک دریافت ہونے والے بلیک ہولز میں سب سے زیادہ وزنی ہے۔

تازہ ترین