• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچھ ہی عرصے قبل سوشل میڈیا پر عدنان صدیقی کی بانسری کے بہت چرچے تھے اور ان کی بانسری کی دھن پر سب ہی جھوم اُٹھے تھے، اس کا مطلب یہ ہو اکہ عدنان صدیقی صرف اداکاری میں ہی بہترین نہیں بلکہ ان کو موسیقی پر بھی کافی کمال حاصل ہے۔انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ گلوکار عاطف اسلم کے مقبول گانے ’دل دیاں گلاں‘ کی دھن پر بانسری بجاتے نظر آئے اور عدنان صدیقی کی یہ ویڈیو چند ہی گھنٹوں میں سوشل میڈیا پر بھی خوب وائرل ہوگئی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ عدنان صدیقی کی بانسری بجاتی ویڈیو پہلی بار سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہو، اس سے قبل وہ گلوکار و اداکار بلال خان کے ساتھ  بھی بانسری بجا چکے ہیں، جس کی ویڈیو بلال خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی تھی۔

عدنان صدیقی ایک نظر میں 

فلم ’مام‘ میں اپنی زبردست پرفارمنس کے ذریعے عدنان نے خوب داد سمیٹی۔ ان کی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے انہیں مزید فلموں میں کاسٹ کرنے کی خبریں بھی گردش میں تھیں مگر ایسا نہ ہو پایا۔ لیکن یہاں ہم یہ ضرور کہیں گے کہ پاکستان کے صف اوّل کے اداکار عدنان صدیقی نے نہ صرف پاکستانی فلم اور ڈرامہ انڈسٹری بلکہ پاکستان سے باہر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ اداکاری کے علاوہ انہوں نے بہت سارے ٹی وی کمرشلز میں ماڈلنگ بھی کی ہے ۔ وہ پاکستان کے ان گنے چنے اداکاروں میں شمار کئے جاتے ہیں، جنہوں نے ہالی ووڈ کے ساتھ ساتھ ہالی ووڈ میں بھی کام کیا ہے۔ عروسہ، پل دو پل، میری ادھوری محبت،میری ذات ذرہ بے نشاں، دو راہا، ہوا ریت اور آنگن، چھوٹی سی کہانی، صندل اور تھوڑی سی وفا چاہیے ان کے بہترین ڈرامہ سیریلز میں شمار کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے پہلی مرتبہ فلموں میں 1990ء میں جبکہ ٹی وی ڈراموں میں 1992ء میں اداکاری کے جوہر دکھانے شروع کئے ۔ انہوں نے ابتدائی زندگی کراچی میں گزاری۔ وہ ایک محب وطن پاکستانی ہیں۔ وہ سخت محنتی، اپنے پیشے سے لگائو رکھنے والے اور وعدے کے پکے سمجھے جاتے ہیں ۔

تعلیم اور ذاتی زندگی

انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی کے مقامی ا سکول سے حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی آف کراچی میں داخلہ لیا اور ایم بی اے مارکیٹنگ کی ڈگری حاصل کی۔ ان کی شادی پلوشہ سے ہوئی۔ ان کے تین بچے ہیں، جن میں دو بیٹیاں مریم اور دانیہ جبکہ بیٹے کا نام زید ہے ۔ وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے انتہائی حساس ہیں ۔

ابتدائی حالات

عدنان صدیقی لاہور میں پیدا ہوئے۔8بہن بھائیوں میں وہ سب سے چھوٹے تھے۔ بچپن میں شرارتی ہونے کے ساتھ ساتھ کچھ حد تک سیدھے بھی تھے۔ شاید اسی لیے کو ایجوکیشن اسکول میں لڑکیوں کےساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا، جس کا انہیں آج بھی افسوس ہے۔ ان کی شخصیت پر ان کے والد کی تربیت کا اثر آج بھی نظر آتا ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ایک بینک میں مینجمنٹ ٹرینی کی جاب شروع کی لیکن پھر جلد ہی اُکتا گئے۔ اس کے بعد ایک اشتہاری کمپنی میں کام کیا۔ پھر ایک ٹیلی کام کمپنی سے وابستہ ہوئے اور بعد میں شوبز کی دنیا کو اپنالیا۔

عدنان پیدا تو لاہو ر میں ہوئے لیکن پھر والدین کے ساتھ کراچی شفٹ ہوگئے لیکن جب بھی لاہو رجاتے ہیں وہاں ملنے ولی عزت اور محبت کو بہت سراہتے ہیں۔ وہ ہر دورے میں لاہور کے کھانوں اور تاریخی مقامات کی سیر سے ضرور لطف اندوز ہوتے ہیں۔

دی مائٹی ہارٹ

’دی مائٹی ہارٹ‘ میں عدنان صدیقی کا کام کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں تھا۔ اس فلم کی ہدایتکاری مائیکل ونٹر بوٹم نے دی تھی اور یہ فلم مقتول امریکی صحافی ڈینیل پرل پر بنائی گئی تھی، جن کی یادداشتیں ان کی بیوہ میریان نے مہیا کی تھیں۔ اس فلم میں عدنا ن صدیقی نے دوست الیانی کا اور انجلینا جولی نے ڈینیل کی بیوی کا کردار ادا کیا تھا۔ یہ فلم ڈینیل پرل کی بیوہ کی تحریر کردہ کتاب پر مبنی ہے، جس میں ڈینیل کے اغوا اور قتل کا پورا واقعہ شامل ہے۔ فلم میں ڈینیل کا اغوا اور ان کی بیوی کی جانب سے انہیں تلاش کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔

تازہ ترین