• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، نئی جوڈیشل پالیسی کیخلاف وکلاء بارز کا احتجاج کا سلسلہ جاری

پشاور(نیوزرپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان کی نئی قومی جوڈیشل پالیسی کے خلاف پاکستان بارکونسل کی کال پر ملک بھرمیں وکلاء برادری نے احتجاج کاسلسلہ جاری رکھا ۔ تیسرے ہفتے بھی وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ کیا وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے دور دراز سے کیسوں کی پیروی کیلئے آنے والے سائلین کو مشکلات کا سامنا رہا خیبر پختونخوا بارکونسل پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اورصوبہ بھر کی ضلعی بارز نے پاکستان بارکونسل کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے جمعرات کے روز پشاور سمیت صوبے بھر میں عدالتی بائیکاٹ کیا اور کوئی بھی وکیل پیش نہ ہوا۔ پشاور ہائی کورٹ بار اور خیبر پختونخوا بار کو نسل کے مطابق نئی قومی جوڈیشل پالیسی 22 ۱ے،22 بی، نادرا سکسیشن سرٹیفیکٹ اور قتل مقدمے کی چار دن میں فیصلے جیسی ترامیم کی واپسی تک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ سینئر وکلاء کا کہنا ہے کہ نئی قومی جوڈیشل قومی پالیسی میں کی گئی مذکورہ ترامیم میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے اور اس سے عام سائلین اور موکلین کے قانونی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں اور اس سے عام آدمی تک انصاف کی رسائی متاثر ہو سکتی ہے وکلا کی جانب سے عدالتوں کے بائیکاٹ کی وجہ سے عدالتی امور متاثر ہوئے جبکہ کیسوں کی پیروی کیلئے آنے والے سائلین کو واپس لوٹنا پڑا۔
تازہ ترین