• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس تفتیش کار نے لندن میں خنجر زنی کے محور علاقوں کی نشاندہی کردی

لندن( پی اے ) میٹرو پولیٹن پولیس کے تفتیش کار نے لندن میں خنجر زنی کے جان لیوا وقعات کے محور علاقوں کی نشاندہی کردی تفتیش کار جون میسے کا کہناہے کہ اس نے ایک طریقہ کار دریافت کرلیاہے جس کے تحت یہ پیشگوئی کی جاسکتی ہے کہ لندن کے کس علاقے میں خنجر زنی کے ہلاکت خیز واقعات ہوسکتے ہیں، جون میسے نے لندن میں خنجر زنی کے واقعات کا 12 ماہ کاریکارڈ چیک کرنے کے بعد گزشتہ سال کے دوران خنجر زنی کے ہلاکت خیز واقعات کن علاقوں میں زیادہ ہوئے، ریکارڈ کے مطابق 18-2017کے دوران ان ہی علاقوں میں خنجر زنی کے دوتہائی کے قریب واقعات ہوئے جہاں ایک سال قبل خنجر زنی کی وارداتیں ہوئی تھیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ خنجر زنی کاکسی خاص علاقے سے تعلق کے حوالے سے یہ اپنی نوعیت کی پہلی سٹڈی ہے۔رپورٹ کے مطابق نیسڈن میں ٹین فیلڈ ایونیو کے اردگرد مارچ 2017 کو ختم ہونے والے 12 ماہ کے دوران خنجر زنی کے 8 واقعات رونما ہوئے،خنجر زنی کے واقعات سے متعلق یہ ریسرچ کیمبرج یونیورسٹی کے ماہر جرمیات کے تعاون سے کی گئی،ریسرچ کے مطابق 17-2016 کے دوران میٹروپولیٹن پولیس نے خنجر زنی کے واقعات کے محور کے طور قرار دیئے گئے علاقوں میں خنجر زنی کے مجموعی طورپر3ہزار506واقعات ریکارڈ کئے۔خنجر زنی کے یہ واقعات لندن کے4ہزار 835میں سے ان 2ہزار 48مقامی شہری علاقوں کے قریبی علاقوںمیں ہوئے جن کی خنجر زنی کے محور علاقوں کی حیثیت سے نشاندہی کی گئی ہے۔ان علاقوں کی آبادی ایک ہزار 700 نفوس پر مشتل ہے اس طرح یہ علاقے کونسل کے وارڈ سے بھی چھوٹے ہیں۔اس ریسرچ کے بعد اب پولیس کو خنجر زنی کی وارداتوں کا محور تصور کرنے والے علاقوں کے علاوہ دیگر علاقوں میں پولیس کی نسبتا کم نفری تعینات کرنے کی ضرورت ہوگی۔

تازہ ترین