• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبربینک میں غیر قانونی بھرتیاں، نیب نے میگا اسکینڈل کی انکوائری مکمل کرلی

پشاور(ارشد عزیزملک)قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے بنک آف خیبر کے سابق ایم ڈی شمس القیوم سمیت 103 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کی انکوائری مکمل کر لی ، انکوائری میں بعض ہو شربا انکشافات ہوئے ہیں ، پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو انکوائری سے روکنے کی استدعا بھی مسترد کر دی اورتین سال بعد حکم امتناعی خارج کردیا ، نیب انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سابق ایم ڈی شمس القیوم کی بھرتی غیر قانونی تھی ، 5 مارچ 2013ء کو سابق ایم ڈی بلال مصطفیٰ کا کنٹریکٹ ختم ہوا، نئے ایم ڈی کی تقرری کیلئے 26 جولائی 2013ء کو اشتہار جاری کیا گیا جس کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے ایم ڈی کا تقرر کرنا تھا حکومتی اشتہار کی روشنی میں 42 افراد نے درخواستیں جمع کرائیں جس میں سے صرف 14 افراد اہل قرارپائے تاہم 16 دسمبر 2013 کو 14 امیدواروں کے انٹرویوز کے بعدتمام امیدواروں کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ بھرتی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ ایک نئی سمری وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو پیش کی گئی جس میں واضح طور پر اہلیت کے معیار کو تبدیل کیا گیا جس میں ایم ڈی کی تقرری کیلئے عمر کی حد کو بڑھا دیا گیا جبکہ ایم ڈی کی سالانہ تنخواہ 95 لاکھ سے بڑھ کر ایک کروڑ 68 لاکھ کر دی گئی ، سمری کے تحت وزیراعلیٰ نے شفاف اور میرٹ پر بھرتی کیلئے چارٹرڈ کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی جس کے تحت M/S Deloitte کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ کی جائے ، مذکورہ کمپنی نے 7 امیدواروں کو اہل اور 17 کو نااہل قرار دیا اور اس کی وجوہات بھی بیان کیں ، دلچسپ امر یہ ہے کہ سابق ایم ڈی شمس القیوم کو ایم ڈی کی پوسٹ کے لئے نا اہل قرار دیا گیا اور اسکی وجوہات بھی بیان کی گئیں تاہم 11 ستمبر 2014ء کو صوبائی حکومت نے ایم ڈی کی تقرری کیلئے ایک فہرست مرتب کی جس میں نااہل ایم ڈی شمس القیوم کو چوتھے نمبر پر رکھا گیا ،نیب تحقیقات کے مطابق انٹرویو مارک شیٹ کو پر نہیں کیا گیا اور اسی روز 24 امیدواروں کے انٹرویو مقرر کئے گئے جس میں شمس القیوم کوحکومتی کمیٹی نے ایم ڈی کی آسامی کیلئے پہلے نمبر پر قرار دیا ، یکم اکتوبر 2014 کو وزیراعلیٰ کو سمری بھیجی گئی اور اسی دن شمس القیوم کی تقرری کا اعلامیہ جاری کردیاگیا حالانکہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے قوانین کے مطابق بنک سے کلیئرنس کے بغیر بھرتی کا اعلامیہ جاری نہیں ہوسکتا ۔
تازہ ترین