• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حمزہ نیب میں پیش، آج پھر طلبی،والدہ اور بہنوں کے سمن منسوخ، سوالنامے جاری، چادر چاردیواری کی حرمت پر یقین رکھتے ہیں، چیئرمین نیب

لاہور (نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں)پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز کیلئے نالے کی تعمیر کے کیس میں نیب کے رو برو پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروایا، آج ( منگل) کے روز آمدن سے زائداثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں دوبارہ نیب میں پیش ہونگے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے شہباز شریف کی اہلیہ اور دونوں صاحبزادیوں کی نیب طلبی کے نوٹس منسوخ کرتے ہوئے شریف فیملی کی خواتین کو سوالنامے ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدامات اس بات کی غماز کرتے ہیں کہ نیب خواتین کے تقدس ، حرمت، عزت ، چادر اور چار دیواری پر مکمل یقین رکھتا ہے۔ ادھر شریف فیملی نے نیب نوٹسز لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ حمزہ شہباز نے لیگل ٹیم کو مشاورت کیلئے طلب کر لیا۔ دوسری جانب نیب نے 56 کمپنی کیس میں ملزم اکرام نوید سے ایک ارب روپے برآمد کرلیے، آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا جبکہ برآمد ہونےوالی رقم آج پنجاب حکومت کے حوالے کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا اور بیورو میں جاری انکوائریز پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ڈی جی نیب لاہور نے شریف فیملی کے کیسز پر بریفنگ دی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ چیئرمین نیب نے شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور صاحبزادیوں، رابعہ عمران، جویریہ علی کو نیب کی جانب سے بھیجے گئے طلبی کے نوٹس منسوخ کردیے جب کہ چیئرمین نے شریف فیملی کی خواتین کو متعلقہ کیس کے حوالے سے مطلوب معلومات کیلئے سوالنامہ بھیجنے کی ہدایت کی ہے، سوالنامہ آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈر نگ کیس سے متعلق سے متعلق ہونگے۔ اعلامیے کے مطابق شریف فیملی کے تمام کیسز کی براہ راست نگرانی چیئرمین نیب خود کرینگے۔ اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب ’احتساب سب کیلئے‘ کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہے، نیب کی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں، نیب ایک خودمختار ادارہ ہے اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قانون اور آئین پاکستان کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے اقدامات سرانجام دیتا ہے، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاستِ پاکستان سے ہے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی نظر میں تمام ملزمان برابر ہیں، میگا کرپشن مقدمات کو میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز پیر کو نیب لاہور میں تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے۔نیب لاہور نے انہیں رمضان شوگر ملز نالے کی تعمیر کیلئے سرکاری فنڈز استعمال کرنے کے الزامات پر طلب کیا تھا۔ انہوں نے نیب لاہور کی تحقیقاتی ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔ حمزہ شہباز کی نیب آمد پر کارکنوں نے بھرپور انداز سے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولیس کی اضافی نفری بھی نیب آفس کے باہر موجود رہی۔ نیب کی طرف سےحمزہ شہباز کو غیر قانونی ا ثا ثہ جات کیس میں آج طلب کیا گیا ہے۔ نیب لاہور کے ذرائع نے بتایا حمزہ شہباز سے نیب کی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے ایک گھنٹہ 15 منٹ تک چنیوٹ نالے کی تعمیر کیلئے کرائے گئے سروے سے متعلق سوالات کیے۔ جس پر حمزہ شہباز نے بتایا سروے سے متعلق انہیں کوئی معلومات نہیں اور نالہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے تعمیر کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا کہ رمضان شوگر ملز کیس میں نیب نے حمزہ شہباز اور شہباز شریف کیخلاف پہلے ہی ریفرنس دائر کر رکھا ہے جس پر عدالت نے دونوں پر فرد جرم بھی عائد کررکھی ہے لہٰذا نیب کا اس کیس میں بلوانا نہیں بنتا۔ علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو(نیب) نے 56 کمپنی کیس میں ملزم اکرام نوید سے ایک ارب روپے برآمد کرلیے، آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ برآمد ہونےوالی رقم آج پنجاب حکومت کے حوالے کیا جایگا۔ ترجمان نیب کے مطابق نیب نے 56 کمپنی کیس میں ایک ارب کی لوٹی ہوئی رقم وصول کر لی ہے، نیب نے یہ رقم ملزم اکرام نوید سے وصول کی ہے جسے آج چیئرمین نیب پنجاب حکومت کے حوالے کرینگے۔ ترجمان کے مطابق نیب نے 13 مختلف جائیدادیں پنجاب حکومت کے حوالے کردی ہیں جن کی مالیت 61 کروڑ روپے ہے۔اسی طرح نیب کی جانب سے چھ مختلف جائیدادیں (ایرا) زلزلے کے بعد بحالی اور تعمیر نو کیلئے قائم کیے گئے ادارے کی حوالے کی ہیں جن کی مالیت 30 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین مختلف مقدمات میں ریکور کی گئی رقم حکومت کے حوالے کرنے کیساتھ ساتھ پنجاب کی بیوروکریسی سے خطاب بھی کرینگے۔ ادھر شریف فیملی نے نیب نوٹسز لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تازہ ترین