• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی بجٹ تجاویز پیش

کراچی (اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے اعلیٰ سطح وفد نے فیڈریشن کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی کی صدارت میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ،زبیر طفیل اور مظہر اے ناصر کے ہمراہ قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس، ریونیو اور اکنامک افیئرز کو پارلیمنٹ ہائوس میں فیڈریشن کی بجٹ تجاویز پیش کیں جس میں ایمنسٹی اسکیم اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی بحالی کیلئے سفارشات بھی شامل تھیں۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت رکن قومی اسمبلی فیض اللہ نے کی جبکہ وزیر خزانہ اسد عمر جو آئی ایم ایف سے مذاکرات کرکے وطن واپس لوٹے ہیں، نے کمیٹی کو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر، ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ پالیسی احمد حامد، چیئرمین آباد حسن بخشی، کراچی چیمبر کے صدر جنید ماگڈا اور دیگر چیمبرز کے صدور نے بجٹ بحث میں حصہ لیا۔ فیڈریشن کے صدر دارو خان نے ایک طویل المیعاد ایمنسٹی اسکیم کی ضرورت پر زور دیا جبکہ فیڈریشن کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ اس وقت جب آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کو آنے والے سالوں میں نہایت نچلی سطح پر پیش گوئیاں کررہے ہیں، حکومت کو چاہئے کہ آنے والے بجٹ میں بزنس کمیونٹی کو ایسی مراعات دے جس سے معاشی و صنعتی سرگرمیاں تیز ہوں اور ہم گرتی ہوئی جی ڈی پی کو مستحکم رکھ سکیں۔ ڈاکٹر بیگ نے قومی اسمبلی کے پالیسی میکرز کو بتایا کہ بدقسمتی سے اس ملک میں بے نامی ٹرانزیکشن 70 سال سے ہورہی ہیں اور اب اس پر سختی سے عملدرآمد کا کہا جارہا ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ بے نامی ٹرانزیکشن کے اس پرانے مسئلے کو نہایت احتیاط سے حل کیا جائے تاکہ بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کاروں میں خوف و ہراس پیدا نہ ہو اجلاس میں رکن قومی اسمبلی اور قانون ساز قیصر احمد شیخ، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، نفیسہ شاہ، فہیم خان، عامر عمیر ملک اور کمیٹی کے دیگر ممبران نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بجٹ بحث میں حصہ لیا۔

تازہ ترین