• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ میں لینڈلارڈز پر کسی غلطی کے بغیر کرایہ دار سے مکان خالی کرانے پر پابندی

لندن ( نیوز ڈیسک ) نئے پلانز کے تحت اب نجی لینڈ لارڈز کسی معقول وجہ کے بغیرکرایہ دار سےانخلا نہیں کرا سکیں گے۔حکومت نے کہا ہے کہ وہ کرایہ داروں کو ’’ غیر اخلاقی ‘‘ لینڈلارڈز سے تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہے اور انہیں طویل المدت سیکورٹی فراہم کرے گی۔ واضح رہے کہ سیکشن 21نوٹسزکے تحت لینڈ لارڈز کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ مقررہ مدت تک کرایہ پر دی گئی پراپرٹی مدت کے اختتام پر کوئی وجہ بتائے بغیر خالی کرا سکتے ہیں۔ دی نیشنل لینڈ لارڈز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس کے ارکان سیکشن21استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ انہیں قبضوں کے دعوئوں کو نمٹانے کیلئے عدالتوں پر اعتماد نہیں ہے۔ تاہم کرایہ داروں کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم نے کہا ہے کہ متعلقہ پلانز ہائوسنگ سے مال بٹورنے کے اختتام کیلئے پہلا اہم قدم ہے۔فرسٹ منسٹر جیمس بروکن شائر نے ویلز کیلئے ایسے ہی پلانز کا اعلان کیا ہے جبکہ سکاٹ لینڈ میں 2017میں متعارف کرائے گئے نئے قوانین کے تحت لینڈ لارڈز کو کرایہ دار سے پراپرٹی خالی کرانے کیلئے کسی معقول وجہ پیش کرنی ضروری ہے۔شمالی آئر لینڈ میں نئے پلانز متعارف کرانے کا معاملہ زیر غور نہیں آیا جہاں مقررہ مدت کیلئے کرایہ داری کا اختتام ہونے والا ہے۔وزیر ہائوسنگ جیمس بروکن شائر نے کہا ہے کہ شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ خودساختہ سیکشن 21 فیملیز کے بے گھر ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ بی بی سی ریڈیو 4 کے ٹوڈے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلیوں سے فیملیز کی بڑی تعداد کو ’’استحکام‘‘ مل سکے گا۔سٹیزن ایڈوائس کی جانب سے 2001نجی کرایہ داروں سے کئے گئے ایک سروے کے مطابق رسمی شکایت کرنے والے کرایہ داروں کی 46فیصد تعداد کو اگلے 6ماہ میں مکان خالی کرنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

تازہ ترین