• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کھلا تضاد … آصف محمود براہٹلوی
آج سے تقریباً تین برس قبل ویسٹ مڈلینڈز کمبائنڈ اتھارٹی کا قیام عمل میں آیا تھا، کمبائنڈ اتھارٹی میں برمنگھم، سینڈویل، سولی ہل، ڈڈلی، کوونٹری، وولورہمپٹن، والسال پر مشتمل سات کونسلوں نے مشترکہ طور پر براہ راست عوامی ووٹوں سے الیکشن کے ذریعے انتخاب کیا تھا جسکے نتیجہ میں حکمران کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار اینڈی سٹریٹ نے کامیابی حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کی تھی۔ حکمران پارٹی کیلئے شاید بڑی خوشخبری اور کامیابی تھی اسی لئے چوبیس گھنٹوں کے اندر وزیراعظم تھریسامے نے خود برمنگھم پہنچ کر اینڈی سٹریٹ کو مبارکباد پیش کی تھی۔ آج یہ ضرورت اس لئے پیش آئی کہ اینڈی سٹریٹ کے ایک پاکستانی نژاد ایڈوائزر محمد عارف اور پبلک ریلیشن آفیسر سائمن رین کی کوششوں سے اینڈی سٹریٹ نے براہ راست پاکستانی نیوز چینلز سے تقریباً تین گھنٹوں تک طویل نشست کی، تاکہ ایشین کمیونٹی کمبائنڈ اتھارٹی کے متعلق جان سکے۔ انہوں نے اپنی شروعات ہی اسلام علیکم سے کی اور کہا کہ اس ریجن میں تقریباً ساڑھے تین لاکھ پاکستانی و کشمیری آباد ہیں ہم انہیں کیسے نظرانداز کرسکتے ہیں۔ اہل پاکستان کا برطانیہ کی تعمیروترقی، یہاں کی سیاست، کاروبار میں اہم مقام ہے اور ٹوری پارٹی کی کوشش ہے کہ پاکستانی نوجوان بڑھ چڑھ کر یہاں کی سیاست میں حصہ لیں۔ انہوں نے 2017ء میں اپنے دورہ پاکستان کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاک برطانیہ کے باہمی تعلقات میں بہت سی قدریں مشترک ہیں۔ 2017ء کی نسبت اب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم امپورٹ ایکسپورٹ کی شرح بڑھ گئی ہے اور مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقتوں اور بالخصوص بریگزٹ کے بعد پاکستان ان ممالک کی فہرست میں اول ہوگا جن سے برطانیہ نئے تجارتی معاہدے کرےگا۔ اس نشست میں رول آف میٹرو میئر کے حوالے سے تفصیل پہنچانا تھا کہ سات کونسلیں اپنی اپنی جگہ کام کررہی ہیں، انکا دائرہ اختیار اپنی جگہ قائم ہے۔ بنیادی طور پر میٹرومیئر ٹرانسپورٹ، پلاننگ اور سکلز ڈلیوری یعنی کہ نوجوانوں کو نئی جاب کیلئے تیار کرنا ہے، کوئی نہ کوئی پروفیشن کیلئے ٹریننگ کرنا ہے تاکہ نوجوان بے روزگار نہ ہوں کوئی نہ کوئی کام کریں تاکہ وہ ذہنی طور پر معروف ہوجائیں۔ چونکہ گزشتہ دو ماہ سے چاقو زنی، فائرنگ، سٹریٹ کرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی فیملیاں محفوظ نہیں ہیں ڈرگز وغیرہ کا استعمال ہوتا ہے، اسکے خاتمے کیلئے کلوز سرکٹ کیمرے لگائے گئے اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ کوئی بھی واقعہ ہو اسکی رپورٹ فوری طور پر پولیس سٹیشن کریں تاکہ اسکی روشنی میں جرائم کا سدباب ہوسکے۔ میٹرومیئر نے ہوم لیس اور ہیٹ کرائم کے حوالے سے اس عزم کا اظہار کیا کہ نئے گھروں کی تعمیر کا جو ہم نے الیکشن میں وعدہ کیا تھا کہ پورے مڈلینڈ میں تقریباً دو لاکھ نئے گھر تعمیر کریں گے جوکہ عام آدمی کی پہنچ میں ہوں گے وہ بآسانی خرید سکیں گے یعنی کہ گھر کے مالک بن سکتے ہیں۔ صرف برمنگھم سٹی سنٹر میں تقریباً تین سو کے قریب افراد ہوم لیس ہیں یعنی کہ بے گھر ہیں انکے ساتھ ساتھ دیگر سات کونسلوں سمیت نئے جوڑوں کو جو پہلی بار گھر خریدنا چاہیں انہیں مکمل تعاون کریں گے۔ شہر میں کثیر تعداد میں دیگر کمیونٹیز دیگر عقائد کے ماننے والے آباد ہیں جو نہ صرف ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے ثقافتی اور مذہبی پروگرامز میں شریک بھی ہوتے ہیں۔ یہاں پر نفرت کی کوئی گنجائش نہیں پولیس اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں اور اس عظیم اور تاریخی شہر کے حسن کو کبھی بھی تباہ نہیں ہونے دیں گے۔ کرکٹ ورلڈ کپ کے کچھ میچ اور آئندہ چند برسوں میں کامن ویلتھ گیمز کے حوالےسے بڑے پیمانے پر تیاریاں بھی جاری ہیں۔ نئے بس روٹس، میٹرو رپیڈ بس سروس، ٹرین روٹس، نئے سائیکل روٹس پر جنگی بنیادوں پر کام ہورہا ہے، کلین ائرزون کیلئے شہر کے اندر پرانی پیٹرول، ڈیزل گاڑیوں کا داخلہ ممنوع وگرنہ روزانہ کی بنیاد پر چارجز ادا کرنا ہوں گے۔ لندن کے بعد برطانیہ کا دوسرا بڑا شہر برمنگھم ہوگا جہاں پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر فضائی آلودگی سے پاک ہوگی۔ پاکستان ہائی کمیشن لندن اور برمنگھم قونصلر جنرل سے ملاقاتیں کرکے برمنگھم میں نئے بزنس اتاشی کا مطالبہ کریں گے تاکہ میڈلینڈ اور پاکستان کےساتھ تعلقات اچھے فائدہ مند ہوں۔ تمام پاکستانی نیوز چینل کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہوئے آئندہ پھر ملاقات کرنے کی یقین دہانی کراکے اجازت لے لی۔
تازہ ترین