• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کا کوئی میکانزم نہیں کس ملزم کوکب گرفتار کرناہے،لاہورہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ)لاہورہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی درخواست بعداز گرفتاری میں ریمارکس دئیے کہ نیب کا کوئی میکانزم نہیں کس ملزم کوکب گرفتار کرناہے، عام طور پر پوری دنیا میں کسی ملزم کو تب گرفتار کیا جاتا ہے جب اسکے خلاف ٹهوس ثبوت ہوں اور انکوائری مکمل ہو مگر پاکستان میں تفتیش کی کسی بھی اسٹیج پر ملزم کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔نیب نے بتایا کہ علیم خان نے739 کنال اراضی 79 ملین میں خریدی ،632 کنال کابیانہ 288ملین اداکیا گیا، جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور جسٹس وقاص رؤف مرزا کی سربراہی میں2رکنی بنچ نے سماعت کی، عبدالعلیم خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دئیے کہ عبدالعلیم خان کیخلاف تمام الزامات 12 سال پہلے کے ہیں،1 سال سے زائد انکوائری کرنے کے بعد بهی نیب نے تسلیم کیا کہ مزید انکوائری کرنی ہے،اگر انکوائری جاری رہنی ہے تو کسی شہری کی آزادی کو جیل میں رکھ کر سلب نہیں کیا جا سکتا ،نیب کے جو بی الزامات اور دستاویزات ہیں، وہ علیم خان نے خود تفتیش میں دیئے،علیم خان نے اپنے تمام اثاثے اور انکی ذرائع آمدن اپنے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کئے ہیں۔
تازہ ترین