• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی ڈراما سیریل میرا رب وارث کی مقبولیت میں اضافہ

یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی فلمیں رینگ رہی ہیں اور ٹیلی ویژن ڈراما برق رفتاری سے دوڑ رہا ہے۔ ٹیلی ویژن اسکرین پر پاکستانی ڈراموں نے ناظرین کے دل جیت لیے ہیں۔ خصوصاً جیو ٹی وی نے ناظرین کی دل چسپی سے بھرپور معیاری ڈرامے پیش کیے،اور اس نے تمام چینلز کو پیچھے چھوڑ دیا۔

جیو اسکرین پر سپر ہٹ ڈراموں کا سلسلہ تھم ہی نہیں رہا۔ ناظرین ہفتے بھر جیو کے معیاری ڈراموں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ہر طرح کے خوب صورت ڈرامے پیش کیے جارہے ہیں، جن میں اسلامی، معاشرتی، مزاحیہ اور تجسس سے بھرپور ڈراما سیریل شامل ہیں۔

جب سے سیونتھ اسکائی کے عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی نے جیو ٹی وی پر کمالات دکھانے شروع کیے ہیں، ناظرین کو ایک سے ایک بڑھ کر ڈراما دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ان سپرہٹ ڈراموں میں گھر تتلی کا پر، تم سے ہی تعلق ہے، نولکھا، میرا خداجانے، خانی، رومیو ویڈز ہیر اور دل کیا کرے وغیرہ شامل ہیں۔

اور اب عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی کی کام یاب جوڑی نے نیا دھماکا ڈراما سیریل ’’میرا رب وارث‘‘ کے ذریعے کیا ہے۔ اس ڈرامے کی ابتدائی اقساط نے تو ہر طرف دُھوم مچا دی ہے۔ ’’میرا رب وارث‘‘ کی کہانی کا پلاٹ اسلامی رسم و رواج کے گرد گھومتا ہے۔

ڈرامے کے مرکزی کرداروں میں نئی نسل کے مقبول ہیرو دانش تیمور اور ٹیلی ویژن کی مقبول اداکارہ مدیحہ امام بہترین پرفارمنس دے رہی ہیں۔ مدیحہ امام نے ’’عائشہ‘‘ کا کردار نہایت خوب صورتی سے نبھایا ہے۔

عائشہ ایک ایسی لڑکی ہے، جو شرم و حیا اور پردے کو اپنا زیور بنا کر معاشرے میں اعلیٰ مقام حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس لیے وہ اسلامی تاریخ میں اعلیٰ ڈگری حاصل کرتی ہے، مگر ملازمت دینے والے اہم ادارے اسے حجاب ترک کرنے کا کہتے ہیں، مگر وہ صاف منع کردیتی ہے۔

حجاب اور پردے میں رہنے والی تعلیم یافتہ لڑکی کو معاشرے اور رشتوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرامے کی کہانی ’’عائشہ‘‘ کے گرد ہی گھومتی رہے گی۔ دوسری جانب عائشہ کےفیملی ڈرائیور کا بیٹا بھی اس میں دل چسپی لینے لگتا ہے، اس کردار کو زین بیگ نے عمدگی سے ادا کیا ہے۔

ڈرامے کا ہیرو دانش تیمور ، ماڈرن سوچ کا نوجوان دکھایا گیا ہے۔ دانش تیمور (حارث) کے والدین اس کی عائشہ سے شادی کروانا چاہتے ہیں، مگر رشتے داروں اور اس کے گھر والوں کو عائشہ کے حجاب پر اعتراض ہوتا ہے۔

ڈرامے کی ابتدائی اقساط تجسس سے بھرپور تھیں۔ ٹیلی ویژن کی منجھی ہوئی اداکارہ فضیلہ قاضی اور تنویر جمال نے عائشہ کے والدین کے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرا۔ عائشہ کے والدین اپنی بیٹی کے مذہبی ہونے پر بے حد خوش ہوتے ہیں اور وہ بھی بیٹی کے کہنے پر پانچ وقت کی نماز اور تہجد بھی پڑھتے ہیں۔

ٹیلی ویژن کے سینئر اداکار عابد علی نے دانش تیمور (حارث) کے والد کا کردار کیا ہے۔ عابد علی (ظہیر الدین) عائشہ کی اعلیٰ تعلیم اور پردے کی عادت سے متاثر ہوکر اس کی شادی اپنے بیٹے حارث کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں ۔ اب آگے آگے کیا ہوتا ہے یہ توآئندہ اقساط دیکھنے سے ہی معلوم ہوسکے گا۔

ڈرامے کی ہیروئن مدیحہ امام کا ایک اور ڈراما جیو کی اسکرین پر رنگ جما چکا ہے۔ اس کا نام ’’بابا جانی‘‘تھا، جس میں مدیحہ امام اور فیصل قریشی لیڈ پر تھے۔ وہ اس سے قبل ایک بھارتی فلم ’’ڈیئر مایا‘‘ میں منیشا کوئرالا کے ساتھ بھی کام کرچکی ہیں۔

ان کے چند مقبول ڈراموں میں ’’عشق میں تیرے دشمن‘‘ اور’’ وہ میرا دل تھا‘‘ شامل ہیں۔ مدیحہ امام نے بتایا کہ ’’میرا رب وارث‘‘ میں میرا کردار ایک مذہبی لڑکی کا ہے، جسے نبھانا میرے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں تھا۔

ڈائریکٹر اسد صاحب نے تمام فن کاروں سے عمدہ کام لیا۔ مصنف جہاں زیب قمر نے بہت جان دار اسکرپٹ لکھا ہے۔ یہ ڈراما میری زندگی کا یادگار ڈراما ثابت ہو رہا ہے، اسے پسند کرنے ہر ناظرین کی شکر گزار ہوں۔‘‘

اداکار دانش تیمور کو جیو کی اسکرین راس آگئی ہے۔ 2018میں ان کی دو سپر ہٹ ڈراما سیریل ناظرین میں پسندیدگی کی سند حاصل کرچکی ہیں۔ ان میں ہدایت کار فرقان خان کا ’’روبرو عشق تھا‘‘ اور ڈائریکٹر سید علی رضا اسامہ کا سپرہٹ ڈراما ’’اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے‘‘ شامل ہے۔

دانش تیمور کو جیو کے ڈرامے ’’روبرو عشق تھا‘‘ میں المیر کے کردار میں ، جب کہ ’’اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے‘‘ ، میں ’’جانِ عالم‘‘ کے روپ میں بے حد پسند کیا گیا۔ دانش تیمور نے بتایا کہ ’’میرا رب وارث‘‘ کا اسکرپٹ بہت ہی عمدہ ہے۔ اس کا ایک ایک مکالمہ توجہ طلب ہے۔

ڈرامے کی کہانی میں یہ بتایا گیا ہے کہ نیک عورتوں کو نیک مرد اور نیک مردوں کو نیک عورتیں ملیں گی۔ ہماری سوسائٹی میں دین کے راستے پر چلنے والی لڑکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ اس ڈرامے میں دکھایا گیا ہے۔ ’’اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے‘‘ کے کردار ’’جان عالم‘‘ سے میرا کردار مختلف ہے۔

مجھے اس ڈرامے میں کام کرنے میں بہت مزا آیا۔ یہ ڈراما ان دنوں سپرہٹ جارہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں دانش تیمور نے مزید بتایا کہ فلموں میں کام کرنے کے لیے فی الحال میرے پاس بالکل وقت نہیں ہے، جیسے ہی وقت ملا اور اچھا اسکرپٹ سامنے آیا تو ضرور سوچوں گا، فی الحال میری فیچر فلم ’’تم ہی تو ہو‘‘ ریلیزہوگی۔

’’میرا رب وارث‘‘ کے پروڈیوسر عبداللہ کادوانی نے بتایا کہ ہم نے ناظرین کی دل چسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اور نئے موضوعات پر ڈرامے بنائے۔ ’’میرا رب وارث‘‘ کی کاسٹ میں سینئر اور جونیئر فن کاروں کا حسین امتزاج دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دانش تیمور، مدیحہ امام، تنویر جمال، سیمی پاشا، فضیلہ قاضی، زین بیگ، شاہین خان اور حرا حسین نے اپنے اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرا ہے، ڈرامے کی کل 28اقساط پیش کی جائیں گی۔

ڈرامے میں معاشرتی تلخ حقیقتوں کو موضوع بنایا گیا ہے۔ نئی نسل جب مذہب کے راستے پر چلتی ہے تو اسے حجاب اور پردے میں کیوں قبول نہیں کیا جاتا۔ ہم نے اس ڈرامے کے ذریعے کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ ’’میرا رب وارث‘‘ دیکھنے والوں میں اسلامی اقدار کی اہمیت اجاگر ہوگی۔

ہم نے ڈرامے میں کروڑوں روپوں اور بڑے بنگلوں کی باتوں کی بجائے اصلاحی پہلو کو سامنے رکھا ہے، اُمید ہے ناظرین کو ہماری یہ کوشش ضرور پسند آئے گی۔ ڈرامے کی ابتدائی اقساط کا بہت شان دار رسپانس آرہا ہے۔

دوسری جانب ڈرامے کے ٹائٹل سونگ نے سوشل میڈیا پر دُھوم مچا رکھی ہے، جسے ساحر علی بگا نے لکھا اور گایا ہے۔ ڈرامے کی مقبولیت میں OSTکی اہمیت سے کون انکار کرسکتا ہے۔ اس لیے ہم ٹائٹل سونگ پر بھی خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ ہماری پُوری ٹیم کو اُمید ہے کہ ’’دل کیا کرے‘‘ اور ’’خانی‘‘ کی طرح ’’میرا رب وارث‘‘ بھی مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کرے گا۔ ’’میرا رب وارث‘‘ ہر جمعرات کو رات 8بجے نشر کیا جاتا ہے۔

تازہ ترین