• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لا پتا افراد،ملک بھر کےحراستی مراکز میں قید ملزمان سے متعلق رپورٹ طلب

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے 40سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے ملک بھر کے حراستی مراکز میں قید ملزمان سے متعلق رپورٹ طلب کرلی،بدھ کو جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل بینچ کے روبرو لاپتا سید حسین احمد کی بہن نے کہا کہ میرے بھائی کا کیس ملٹری کورٹ میں چل رہا ہے ملنے نہیں دیا جاتا نہ ہمیں بتایا جارہا ہے کہ کس الزام میں کیس چلایا جارہا ہے،عدالتیں حکم جاری کرتی ہیں مگر کوئی مانتا نہیں، کہتے ہیں یہ سب کاغذ کے ٹکڑے ہیں،جب کوئی حکم مانتا ہی نہیں تو بند کردیں یہ عدالتیں،اگر ملوایا نہیں جار ہا تو ٹی وی پر لاش ہی دکھا دیں،اسی دوران کراچی یونیورسٹی اسلامک اسٹیڈیز کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرشید نے کہا کہ میرے دو بیٹوں دانش جس نے برطانیہ سے ایم بی اے کیا ہے اور دوسرا جو ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہے دونوں بیٹے ستمبر 2017سے لاپتا ہیں ابھی تک کچھ پتہ نہیں ہے،عدالت نے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ سے ملک بھر کے حراستی مراکز میں قید ملزمان کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ اگر آئندہ سماعت پر ملک بھر کے حراستی مراکز کی رپورٹ نہیں آئی تو عدالت فیصلہ جاری کرے گی،عدالت نے مزید سماعت 23اپریل تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین