• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بی جےپی حکومت کےتحت بھارت میں ایک کروڑ80لاکھ گھربنائےگئے

لاہور(صابرشاہ) اِسےپاکستان کےساتھ ایک مکمل تضاد کہا جاسکتا ہے کہ جب وزیراعظم عمران خان کا50لاکھ گھرتعمیرکرنےکامنصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں بھی داخل نہیں ہوا، تو ان کے بھارتی ہم منصب نریندرامودی مارچ 2019کےاختتام تک غریب عوام کیلئے شہری علاقوں میں 18لاکھ اوردیہی علاقوں میں 70لاکھ ایسی سہولیات بناچکےہیں۔ تاہم،دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت میں جاری انتخابات میں کامیاب ہونے اورمزید پانچ سال کیلئےوزیراعظم کا عہدہ سنبھا لنے کے خوا ہشمندموجودہ بھارتی وزیراعظم اپناوعدہ پورا کرنےمیں کامیاب نہیں ہوئےکہ 2022تک ہربھار تی شہری کے پاس رہنےکیلئےگھرہوگا۔ مودی نےوعدہ کیاتھاکہ رواں سال کے اختتام تک دیہی علاقوں میں ایک کروڑ گھر تیار ہوں گےاور2022تک اسی تعدادمیں گھر شہری علاقوں میں بھی تیار کیےجائیں گے۔ بھارت کی نامور ریٹنگ ایجنسی کریڈٹ ریٹنگ انفارمیشن سروسزآف انڈیا لمیٹڈ (سی آرآئی ایس آئی ایل)کی 2018کی ایک رپورٹ کےمطابق نئی دہلی 2022تک شہری علاقوں میں گھروں کی تعمیر کیلئے 15سوارب روپےخرچ کرےگی۔ ’’بی بی سی نیوز‘‘کے 22 مارچ2019 کےشمارےمیں کہا گیاتھا :’’2015میں وزیراعظم نریندرا مودی نے بے گھر افراد کےمسئلےسےنمٹنےکیلئےایک سکیم کا آغاز کیا تھا اور فروری 2018میں انھوں نےکہا:’’ہم 2022تک گھروں کی تعمیرکااپنا ہدف حاصل کرلیں گے۔ بھارت میں آخری سرکار ی تخمینوں کےمطابق 120کروڑکی کُل آبادی میں بےگھرافراد 17لاکھ70 ہزارتھے۔ جو لا ئی2018میں مودی نے کہاکہ ایک کروڑ کےہدف میں سےشہری علاقوں میں 54لاکھ گھروں کی تعمیرکی منظوری دی جاچکی ہے۔ منسٹری آف ہائوسنگ کے سرکا ر ی اعدادوشمار سےظاہر ہوتا ہےکہ مارچ 2019تک 80لاکھ گھروں کی منظوری دی گئی تھی۔

تازہ ترین