• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشتون تحفظ موومنٹ خاتون رہنما ثناء اعجاز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے جواب طلب

پشاور (نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پشتون تحفظ موومنٹ کی خاتون رہنما ثناء اعجاز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیخلاف دائر رٹ پر آج جمعرات تک صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب مانگ لیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت شروع کی تو پی ٹی ایم کی خاتون رہنما ثناء اعجاز کے وکیل فضل الٰہی خان نے عدالت کو بتایا کہ اس کی موکلہ قانون کی پاسداری کرنے والی شہری ہے۔ صوبائی حکومت نے ان کیخلاف پی ٹی ایم کے جلسوں میں تقاریر کرنے پر ایف آئی آرز درج کی ہے اور وفاقی حکومت کو سفارش کی ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے حالانکہ ان کی موکلہ کے پاس برطانیہ کا ویزا ہے اور21تاریخ کو وہاں پر ایک فیملی فنکشن میں جارہی تھی تو انہیں معلوم ہواکہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے‘ ایسا کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں جن کی بنیاد پر ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ انہوں نے استدعا کی کہ اس کا نام ای سی ایل سے ہٹایا جائے کیونکہ پشاور ہائیکورٹ پہلے ہی ڈاکٹر سید عالم محسود کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہے۔
تازہ ترین