• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممتاز ادیب ڈاکٹر جمیل جالبی انتقال کرگئے

ادبی خدمات کا سب سے بڑ ا ایوارڈ ’کمال فن ایوارڈ‘ یافتہ پاکستان کے معروف محقق، نقاد، ادیب اور دانشور ڈاکٹر جمیل جالبی 89 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

ڈاکٹرجمیل جالبی 12 جون 1929 کو علی گڑھ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام محمد جمیل خان ہے۔ ڈاکٹر جمیل جالبی نے ہندوستان، پاکستان کے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کی۔ ابتدائی تعلیم علی گڑھ میں ہوئی۔

تقسیم ہند کے بعد 1947 میں ڈاکٹر جمیل جالبی پاکستان آگئے، یہاں جمیل جالبی کو بہادر یار جنگ ہائی اسکول میں ہیڈ رہے۔ جمیل صاحب نے ملازمت کے دوران ہی ایم اے اور ایل ایل بی کے امتحانات پاس کیے۔ سندھ یونیورسٹی سےقدیم اُردو ادب پر مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی اور مثنوی کدم راؤ پدم راؤ پر ڈی لٹ کی ڈگریاں حاصل کیں۔

ملازمت سے رٹائرمنٹ کے بعد باقاعدہ طور پر ادبی سرگرمیوں میں مصروف ہوئے۔ انہوں نے ماہنامہ ساقی میں معاون مدیر کے طور پر خدمات سر انجام دیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنا ایک سہ ماہی رسالہ نیا دور بھی جاری کیا۔

ڈاکٹر جمیل جالبی 1983 میں کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور پھر مقتدرہ قومی زبان کے چیئرمین تعینات ہوئے اس کے علاوہ اردو لغت بورڈ کراچی کے سربراہ بھی رہے۔

آپ کا سب سے اہم کام قومی انگریزی اردو لغت کی تدوین اور تاریخ ادب اردو، ارسطو سے ایلیٹ تک، پاکستانی کلچر: قومی کلچر کی تشکیل کا مسئلہ جیسی اہم کتاب کی تصنیف و تالیف ہے۔

ڈاکٹر جمیل جالبی نے متعدد انگریزی کتابوں کے تراجم بھی کیے جن میں جانورستان، ایلیٹ کے مضامین، ارسطو سے ایلیٹ تک شامل ہیں جبکہ بچوں کے لیے ان کی قابل ذکر کتابیں حیرت ناک کہانیاں اور خوجی ہیں۔

تازہ ترین