• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

دس وزارتوں میں ردو بدل،بعض وزراء کی جانب سے ردعمل آنے کا خدشہ


اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیراعظم کی جانب سےبیک وقت 10 وزراء کی وزارتوں میں ردوبدل کے حوالے سے وفاقی دارلحکومت میں بعض ذرائع نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے ارکان کی وزارتوں میں تبدیلی کے فیصلوں سے بعض وزراء کی جانب سے منفی ردعمل بھی سامنے آسکتا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بطور وزیر اطلاعات فواداحمد چودھری کی کی کارکردگی ، اُن کی وزارت کے حوالے سے جیسی بھی تھی لیکن وہ اہم ایشوز پر اپوزیشن کو دفاعی پوزیشن پر لانے کی مطلوبہ صلاحیت رکھتے تھے۔ ذرائع کے مطابق فواد چودھری نئی وزارت میں حکومت کے لئے اُس دلجمعی کے ساتھ کام نہیں کرسکیں گے جس طرح وزارت اطلاعات میں کررہے تھے۔

اسی حوالے سے پیٹرو لیم کے سابق وزیر غلام سرور خان کو جب چند روز پیشتر وزارت کی تبدیلی کا پیغام دیا گیا تھا تو انہوں نے اس پیشکش کو نہ صرف تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ اگر اُن کی موجودہ وزارت تبدیل کی گئی تو وہ پارٹی کی رکنیت بھی چھوڑ دیں گے۔ دریں اثناء وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے بعدکابینہ کی اقتصادی کمیٹیوں کی تشکیل نو کا فیصلہ بھی کیاگیا ہے۔ذرائع کے مطا بق قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی بھی تشکیل نو کی جائے گی۔ کابینہ کمیٹی توانائی اور کابینہ کمیٹی نجکاری کی تشکیل نو کی جائے گی۔ قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل نو کی جائے گی۔ قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کی بھی تشکیل نو کی جائے گی۔اسد عمر کی جگہ وزیر بجلی عمر ایوب خان کا نام زیر غور ہے۔ان کے علاوہ ٹیکنو کریٹس میں ڈاکٹر عشرت حسین ، ڈا کٹر شمشا د اختر ، ڈاکٹر حفیظ پاشا اور سلمان شاہ کے نام بطور مشیر خزانہ زیر غور ہیں ۔ 

تازہ ترین