• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان نمائندوں اور طالبان کے درمیان مذاکرات منسوخ ہونے پر امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افسوس کا اظہا ر کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ اگر میری ضرورت ہے تو میں فریقین کی مدد کے لیے تیار ہیں۔


افغان امن عمل کے امریکی نمائندہ خصوصی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ قطر کے انٹرا افغان مذاکرات کی تاخیر پر مجھے افسوس ہے اور میں اس صورت حال پر تمام فریقین سے رابطے میں ہوں۔

زلمے خلیل زاد کا مزید کہنا ہے کہ تمام فریقین جو اب بھی افغانستان میں امن کے لیے پر عزم ہیں، وہ میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ڈائیلاگ سیاسی روڈ میپ اور دیر پا امن کے لیے ہمیشہ سب سے اہم ہوتے ہیں، ڈائیلاگ کا کوئی متبادل نہیں۔

اس سے قبل امریکا، افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیئے گئے جس سے افغانستان میں امن کی امریکی کوشش کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔

افغان طالبان اور افغان حکام پہلی بار ایک میز پر بیٹھنے جارہے تھے مگر افغانستان حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کرنے والے وفد کی فہرست میں 250 افراد شامل کیے گئے۔

طالبان نے قطر میں مذاکرات کے لیے افغان حکومت کی طرف سے ملنے والی طویل فہرست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کانفرنس ہے شادی کا ولیمہ نہیں ہو رہا اور وفد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا۔

واضح رہے کہ مذاکرات 19 سے 21 اپریل تک قطر میں کیے جانے تھے جن میں افغانستان میں قیام امن سے متعلق امور پر بات کی جانی تھی۔

تازہ ترین