• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

13سالہ بچے کی نسل پرستی اور ہم جنس پرستی کی آرا پرشو کے ناظرین خوفزدہ

لندن (جنگ نیوز) دی گریٹ برٹش اسکول سواپ کے ناظرین13سالہ بچے کی نسل پرستی اور ہم جنس پرستی کے بارے میں آرا پر خوفزدہ ہوگئے۔ برطانوی اخبار سن کے مطابق ناظرین فلائی آن دی وال چینل4سیریز کے انکشافات پر خوفزدہ ہوگئے، آنکھیں کھول دینے والے چینل4کے پروگرام میں دیکھا گیا کہ مختلف پس منظر کے حامل بچے ایسے اسکول اٹینڈ کرتے ہیں جہاں ان کی نسل اقلیت ہے۔ ناظرین کو اس وقت خوفناک احساس ہوا جب برمنگھم کے سیکنڈری اسکول سالٹلی اکیڈمی کے بچوں نے جہاں ایک فیصد سے بھی کم بچے سفیدفام برطانوی ہیں، ٹام ورتھ انٹر پرائز کے کالج کے12طلبہ سے جہاں95فیصد بچے سفیدفام برطانوی ہیں آرا کا تبادلہ کیا۔ شو کے شروع میں بچے نے ایک دوسرے کے لئے چونکا دینے والے نسلی سٹیرو ٹائپس کا انکشاف کیا جن میں شراب نوشی، سست رہنا اور ہولناک اور خراب شخصیات شامل ہیں، کچھ بچے یہاں تک اس خیال کے حامل ہیں کہ مسلمانوں کے پیغمبر محمدعلی ہیں، ایک چونکا دینے والا لمحہ وہ تھا جب13سالہ لوکاس پہلی مرتبہ13سالہ کرن سے ملا۔ لوکاس کے دونوں جنسوں کی طرف مائل ہونے کی شناخت ہوئی۔ جو اس کے نئے کلاس فیلو کی جانب سے ہم جنس پرستی کے ردعمل کا سبب بنا۔ کرن نے کہا کہ آیا وہ ایماندارنہ رائے دے۔ وہ ہم جنس پرستوں کو پسند نہیں کرتی اور ان کے دوران گھبرا جاتی ہے۔ تاہم بچے کے والدین کی آرا بھی مسخ پائی گئیں۔ بچے ڈین کی ماں نے بتایا کہ وہ ٹام ورتھ میں بہت سارے ایشیائیوں سے نہیں ملی کیونکہ وہ تمام برمنگھم میں ہیں اور وہ ان کے یہاں آنے اور جابز حاصل کرنے کی منتظر ہے۔
تازہ ترین