• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھر،مائننگ کمپنیوں کی مالی مراعات 31 دسمبر تک بڑھا دی گئیں

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے تھر میں کام کرنے والی مائننگ کمپنیوں کے لیے مالی مراعات کی مدت میں اضافہ کر دیا ہے , تھر کول انرجی بورڈ (ٹی سی ای بی) نے تھر کول فیلڈ میں کام کرنے والی تمام کمپنیز کے لیے 20 فیصد ڈالر بیسڈ ایکوٹی انٹرنل ریٹ آف رٹرن (آئی آر آر) 31 دسمبر2019 تک کی توسیع کر دی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مائننگ کمپنز پر زور دیا کہ وہ ڈی سی ای بی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہونگی اور ٹی سی ای بی کی جانب سے طے کردہ پیرامیٹر کے مطابق منصوبے پر عملدرآمد کیں گے۔ یہ فیصلہ بروز ہفتہ تھر کول اینڈ انرجی بورڈ کے 20ویں اجلاس میں کیا گیا جوکہ وزیراعلیٰ سندھ /چیئرمین تھرکول اینڈ انرجی بورڈ سید مراد علی شاہ کی چیئرمین شپ کے تحت منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء امتیاز شیخ، شبیر بجارانی، سید سردار شاہ، مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب، چیف سکریٹری سید ممتاز شاہ، ممبر قومی اسمبلی شازیہ مری، چیئرمین منصوبابندی و ترقیات محمد وسیم، ایڈیشنل سیکریٹری (پاور ڈویژن) اسلام آباد وسیم مختیار، سیکریٹری توانائی سندھ مصدق خان، ایم ڈی تھر کول طارق علی شاہ و دیگر نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ/چیئرمین ٹی سی ای بی نے اجلاس کے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور ان سے ٹی سی ای بی کے قیام اور گزشتہ دہائی کے زائد عرصہ کے دوران اس کے تحت ہونے والی ترقی کے حوالے سے اپنے خیالات شیئرکیے۔ مراد علی شاہ نے تھرکول سے چلنے والے پاور پلانٹ کی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے سنگ میل کو حاصل کرنے پر اراکین کو مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خواب اور وعدے کو حقیقت کا روپ دیا۔ انھوں نے کہا کہ تھر پر سندھ کی قسمت کو تبدیل کردے گا جوکہ ہماری قیادت کا تصور تھا ۔ بورڈ نے تھر کول انرجی بورڈ (ٹی سی ای بی) نے مالی ترغیب کے اطلاق کو ڈالر بیسڈ ایکوٹی انٹرنل ریٹ آف رٹرن (آئی آر آر) کو تمام کول مائننگ کمپنیز جوکہ تھر کول فیلڈ میں کام کررہی ہیں جوکہ 31 دسمبر2019 تک مالی کلازحاصل کرسکتی ہیں کیلیے 20 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔ آئی آر آر ان کمپنیوں کے لیے 18 فیصد ہوگا جوکہ 31 دسمبر 2019 تک مالی کلاز حاصل کرنے میں ناکام رہیں گی اور وہ 31 دسمبر 2020 تک 18 فیصد آئی آر آر کی حقدار ہونگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ٹیرف ڈیٹرمائی نیشن کمیٹی کے کام کو سراہا اور ٹی سی ای بی کے استعدکارکو مزید ترقی دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایس ای سی ایم سی اور ایس ایس آر ایل کے سی ای اوز نے بورڈ کو اپنے منصوبوں سے متعلق تفصیلی پرزینشٹن دی ۔ بورڈ نے سخت محنت کو سراہااور انھیں ہدایت کی کہ وہ اپنے وقت کے مقررہ کی پاسداری کریں۔ بورڈ نے دونوں مائننگ کمپنیز کو مزید مشورہ دیا کہ وہ مقامی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار مہیا کریں تاکہ تھر کی مقامی آبادی ان منصوبوں سے مستفید ہوسکے۔ بورڈ نے دونوں کمپنیوں سے مزید کہا کہ وہ حکومت کی ماحولیاتی اور سماجی گائیڈلائین کی بھی پاسداری کریں اور کول مائننگ کے ممکنہ کمی کے اثرات کیلیے تمام تر اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس میں تھر کول سمیت دیگر نے بھی شرکت کی جس میں سیکریٹری آبپاشی سید جمال مصطفیٰ ، ڈی جی ای پی اے نعیم مغل، تھر کول ٹیرف ڈیٹرمائینیشن کمیٹی (ٹی سی ٹی ڈی سی) کے ممبر عبدالغنی پٹھان، رکن ٹی سی ٹی ڈی سی سلطان فاروق، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سی ای او عبدالفضل رضوی اور ایس ایس آر ایل کے سی ای او مسٹر چوہدری عبدالقيوم شامل تھے۔
تازہ ترین