• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدارتی نظام:بحث ہونی چاہئے ،عثمان بزدار کا جانا ٹہر چکا ،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اسدعمر کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں وہ کسی اور جماعت میں نہیں جاسکتے،صدارتی نظام پر بحث ہونی چاہئے ،اسد عمر دوسری وزارت کی پیشکش قبول کرسکتے ہیں۔عثمان بزدار کا جانا ٹہر چکا ہے،ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، سلیم صافی،حفیظ اللہ نیازی، ارشاد بھٹی اور محمل سرفراز نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پہلے سوال کیا اسد عمر کا تحریک انصاف میں کوئی مستقبل ہے ؟اس کے جواب میں ارشاد بھٹی نے کہا کہ اسد عمرکو دوسری وزارت کی پیشکش کرنے کے بجائے ان کی کارکردگی کی تحقیقات ہونی چاہئے۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ عمران خان نے اسد عمر کو 8 سال برانڈ کے طور پر پیش کیا مگر وہ ناکام ہوئے۔مظہر عباس نے کہا کہ اگر اسد عمر کو گیلی اور ناسازگار وکٹ پر کھیلنے کے لئے بھیجا گیا تو ان کو تو آؤٹ ہونا ہی تھا تو اس کی ذمہ داری کون قبول کرے گا؟اسد عمر یو ٹرن لے کر وزارت کی پیشکش قبول کرسکتے ہیں۔سلیم صافی نے کہا کہ اسد عمر اس بے عزتی کے بعد تو کابینہ کا حصہ نہیں رہ سکتے تھے ان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں وہ کسی اور جماعت میں نہیں جاسکتے۔ محمل سرفراز نےکہا کہ جب حکومت آئی ایم ایف کے پاس جائے گی اور ان کا پلان عملدرآمد کریں گے اور اگر ناکام ہوگی تو پی ٹی آئی میں آپ تقسیم دیکھیں گے تواسد عمر ابھی اس تقسیم کا انتظار کریں گے تاکہ اس کا فائدہ لے سکیں۔
تازہ ترین