• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خون میں خطرناک وائرس کی موجودگی، شاداب دورہ انگلینڈ سے باہر، ورلڈکپ میں شرکت مشکوک

  کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وزیر اعظم عمران خان نے شاداب خان کو ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کا ٹرمپ کارڈ قرار دیا تھا۔ لیکن میگا ایونٹ سے چھ ہفتے قبل مشن ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مصروف پاکستانی ٹیم کو اس وقت شدید دھچکہ لگا جب اسٹار لیگ اسپنر شاداب خان کے خطرناک وائرس کے شکار ہونے کا انکشاف ہوا ۔ وہ انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ان کی جبکہ ہنگامی طور پر ٹیسٹ میچوں کے اسپیشلسٹ یاسر شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ پاکستانی ٹیم میں شاداب اور عماد اسپیشلسٹ اسپنر تھے۔ محمد حفیظ آف اسپن کراتے ہیں وہ بھی مکمل فٹ نہیں ہیں۔ انگلینڈ کی سیریز کے بعد یاسر شاہ ،محمد عامر اور آصف علی وطن واپس آسکتے ہیں۔ انگلینڈ میں پاکستانی ٹیم پانچ ون ڈے ایک ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل اور تین پریکٹس میچ 19مئی تک کھیلے گی۔ شاداب خان کے خون میں ہیپیٹائٹس کے وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، ان کا علاج انگلینڈ میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اتوار کو سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق نے قذافی اسٹیڈیم میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے خون کے ٹیسٹ کروائے گئے تھے۔ شاداب خان کے خون کے نمونے میں ہیپاٹائٹس کا وائرس پایا گیا ہے جس کے بعد ڈاکٹرز نے انھیں چار ہفتے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔ پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے پاس ورلڈ کپ کے لئے کھلاڑیوں کو تبدیل کرنے کا آپشن 23مئی تک موجود ہے۔ انضمام نے کہا کہ ان کے مکمل صحت یاب ہونے کے بعد ورلڈکپ میں شرکت کی توقع ہے ۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی ورلڈ کپ میں شرکت بھی مشکوک ہے۔ پاکستان ٹیم کی چیمپئنز ٹرافی میں فتح جیسی حالیہ کامیابیوں کے پیشِ نظر پچھلے کچھ عرصے سے شاداب خان کا شمار پاکستانی ٹیم کے اہم اراکین میں ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ٹیسٹ کی رپورٹ ملتے ہی شاداب کو ڈاکٹرز کے مشورے پر انگلینڈ کے خلاف سیریز نہ کھلانے کا فیصلہ کیا جبکہ ان کے مزید ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ شاداب ٹیم کے ہمراہ انگلینڈ نہیں جائیں گے۔ پی سی بی کے مطابق شاداب خان کا علاج انگلینڈ میں ہوگا اور انہیں ہر طرح کی سہولیات فراہم کی جائیں گے ۔ یاسر شاہ کی ناصرف متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کارکردگی انتہائی واجبی رہی تھی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ فٹنس ٹیسٹ میں بھی ناکام ہو گئے تھے۔ گذشتہ ماہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں یاسر شاہ نے 5 ون ڈے میچوں میں 283رنز کے عوض 4 وکٹیں لی تھیں اور محدود اوورز کی کرکٹ میں وہ اب تک بری طرح ناکام رہے ہیں۔ گذشتہ 10ون ڈے میچوں میں یاسر شاہ صرف چھ وکٹیں لے سکے ہیں، ان میں چھ ون ڈے میچ متحدہ عرب امارات اور دو زمبابوے میں کھیلے گئے تھے۔32سالہ یاسر شاہ پاکستان کی جانب سے24ون ڈے میچوں میں23وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔2016کے دورہ انگلینڈ میں یاسر شاہ نے19وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو لارڈدز اور اوول ٹیسٹ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ٹیسٹ سیریز دو دو سے برا بر رہی تھی۔

تازہ ترین