• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحفظ ماحولیات مظاہروں کا چھٹا دن، مزید 200 پولیس افسران طلب

لندن (پی اے) لندن میں تحفظِ ماحول کی تحریک کے زیر اہتمام مسلسل چھٹے روز بھی مظاہرے جاری رہے۔ اس دوران پولیس نے نقصِ امن اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 750 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس نے مظاہرین سے نمٹنے کیلئے قریبی فورسز سے کم وبیش 200 مزید افسران کی خدمات طلب کی ہیں، پولیس نے ہفتہ کی سہ پہر کو مظاہرین کو ہٹاکر آکسفورڈ سرکس پر ٹریفک بحال کرا دی لیکن واٹر لوبرج اورپارلیمنٹ اسکوائر پر اب بھی مظاہرین کا قبضہ برقرار ہے، پولیس نے کم وبیش 750 افراد کوگرفتار کرکے 28 افراد پر مظاہروں اور نقصِ امن کے الزام میں فردِ جرم عائد کردی ہے، کمشنر کریسیڈا ڈک کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی وجہ سے آمدورفت میں شدید مشکلات پیدا ہوئیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایک ہزار افسران تھے اور اب ڈیڑھ ہزار افسران ان مظاہروں پر کنٹرول کیلئے پولیس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان مظاہروں کا صرف پولیس پر ہی نہیں عوام پر بھی اثر پڑا ہے، پولیس نے گزشتہ روز ساڑھے 5 بجے آکسفورڈ سرکس سے مظاہرین کو ہٹا کرٹریفک بحال کرائی جبکہ درجنوں پولیس افسران نے واٹر لو برج سے بھی بتدریج مظاہرین کو ہٹایا جارہا ہے۔ جنھوں نے خود کو ایک ٹرک سے باندھ لیا تھا، جسے سٹیج کے طورپر استعمال کیا جا رہا تھا۔ کمشنر ڈک نے بتایا کہ پولیس اب بھی دوسروں کے ساتھ رابطے میں ہے اور مظاہرین کو قانون کے مطابق احتجاج کیلئے ماربل آرک جانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر مظاہرین ماربل آرک نہیں جانا چاہتے تو گھر چلے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ میں اس علاقے میں چہل قدمی کررہی تھی، میں آپ کویقین دلانا چاہتی ہوں کہ بہت سے لوگ پریشان ہوچکے ہیں۔ اس مہم کے قائدین و کارکن حکومتوں سے ماحول کے تحفظ کے لئے ہنگامی حالت کے نفاذ کے اعلان، 2025 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو صفر تک لانے اور حیاتیاتی تنوع کے ضیاع کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تازہ ترین