• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیشہ میرا مذاق اڑایاگیا، کرکٹ سے لیکر وزیراعظم بننے تک کہاگیا یہ نہیں کرسکتا، چاہے وقت لگے ملک لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنائوں گا، عمران خان

کوئٹہ (ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ جب میں نے کرکٹ کھیلنی شروع کی تو تب بھی میرا مذاق اڑایا گیا‘اسپتال بناتے وقت بھی مذاق اڑایا گیا‘ جب میںدوجماعتی نظام کے خلاف کھڑا ہوا تب بھی مذاق اڑایا گیااورکہاگیایہ نہیں کرسکتا لیکن میں نے تمام چیزوں کو انتھک محنت سے غلط ثابت کیا‘ اب جب وزیراعظم بن گیا ہوں تو کہتے ہیں کہ یہ ملک نہیں چلا سکتا ‘ میں انہیں ملک چلاکردکھاؤں گا‘زرداری اور شریف فیملی نے ملک کو بے دردی سے لوٹا ،چاہے کتنا بھی وقت لگے ملک لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنائینگے ،پی پی اور (ن) لیگ کی حکومتوں نے جو ملک کے ساتھ کیا وہ کوئی دشمن بھی نہ کرے‘ دس سالوں میں ہمیں ایسی ہی حکومتیں ملیں جن کے ہوتے ہوئے ملک کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں تھی‘ پچاس لاکھ گھر ان کیلئے ہیں جو خود سے گھر نہیں بناسکتے‘ہم نیا قانون لائیں گے جس کے ذریعےغریب لوگ گھر بنانے کے لیے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لے سکیں گے‘ہوسکتاہے ہم پانچ سال میں 50 لاکھ سے زیادہ گھربنادیں‘طارق بشیرچیمہ کا تعلق تو ق لیگ سے ہے لیکن ان کی تقریر میں تحریک انصاف کا جنون نظرآرہا تھا ‘کہا جاتا تھا کہ بیورو کریٹ کام نہیں کرتے ہمارے ساتھ ملکر بیورو کریسی جنونی کام کر رہی ہے ‘اللہ تعالیٰ جب ملک کا سربراہ بناتاہے وہ بہت بڑی ذمہ داری دیتا ہے‘ پاکستان میں غریبوں اور پیچھے رہ جانے والے علاقوں کیلئے میں اللہ کو جوابدہ ہوں‘ پانچ سال ملے توقرض ختم کردیں گے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ کے ایکسپو سینٹر میں بلوچستان میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان میں پہلی بار بڑے بڑے ڈاکو پکڑے جارہے ہیںہم نے پہلی بار بڑے ڈاکوؤں پرہاتھ ڈالا ہے‘ اس سے پہلے صرف غریب پکڑا جاتا تھا‘ میں خود بھی مشرف دور میںسات دن جیل میں رہا ہوں وہاں بھی صرف غریب نظرآئے حالانکہ جن ڈاکوؤں کو جیل میں ہونا چاہئے تھا وہ اسمبلی میں نظرآتے تھے ‘ ملک میں طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہیں‘ اگر کوئی غریب ہے تو وہ پانچ ماہ کی جگہ پانچ سال جیل میں گزارتا ہے جبکہ طاقتور ملک لوٹ لیں انہیں کچھ نہیں ہوتا جو کل موٹر سائیکل چلاتے تھے آج لینڈ کروزر میں گھوم رہے ہیں وہ کروڑوں کے وکیل کرکے پکڑے نہیں جاتے جبکہ غریب طبقہ ہمیشہ انصاف کا منتظر رہتا ہے ایسے اقدامات سے ریاست تباہ ہوتی ہے‘ہم غریب طبقے اور جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں انہیں اٹھارہے ہیںبالخصوص بلوچستان ،سندھ ،فاٹا کو آگے لانا ہے ۔ہم اللہ کو جوابدہ ہیں اس لئے بلوچستان کی غربت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہا ں اقدامات کر رہے ہیں بلوچستان خوش قسمت صوبہ ہے کہ جام کمال جیسا وزیراعلیٰ اس صوبے میں ہے جو صوبے کے مسائل حل کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں پاکستان کو بے دردی سے لوٹا گیالوگ کہتے ہیں کہ میں پرانی باتیں بار بار دہراتا ہوں اگر میں یہ نہ دہراؤں تو لوگوں کو کیسے پتہ چلے گا کہ ہم کیا تبدیلی لائے ہیں۔ اگر پانچ سال ملے تو قرضے کو ختم کریں گے دشمن بھی ایساکام نہیں کرتا جو ہماری گزشتہ دو حکومتوں نے کیا ہے ‘یہ مشکل دور ہے مرض ٹھیک کرنے کیلئے بھی تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے جب انسان برے وقت کا سامنا کرتا ہے تب ہی وہ ترقی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ڈاکو کو حکومت ملتی ہے تو ملک کا نظام تباہ ہوجاتا ہے‘ مجھے جتنی بھی دیر لگے کرپٹ عناصر کو عبرت کا نشان بناؤں گا تاکہ آئندہ کوئی الیکشن جیت کر یہ نہ سوچے کہ وہ ملک لوٹے گا۔شریف اورزرداری خاندان اومنی گروپ کے بچے پیدا ہوتے ہی ارب پتی بن گئے انکے بڑوں نے ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر منتقل کیا انکے خلاف ہرروز نئی چیزیں مل رہی ہیںاسی لئے انہیں ڈر ہے کہ عمران خان کی حکومت گراؤ ورنہ جیل جائیں گے ‘انہوں نے کہا کہ کہا جاتا تھا کہ بیورو کریٹ کام نہیں کرتے ہمارے ساتھ ملکر بیورو کریسی جنونی کام کر رہی ہے‘جو کہتے ہیں کہ پانچ سال میں 50لاکھ گھر نہیں بن سکتے ہوسکتا ہے کہ ہم 50لاکھ سے زیادہ گھر بنادیں نوجوان کاروبار کی طرف آئیں اور نئے مواقع تلاش کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوئٹہ کو ماسٹر پلان کی ضرور ت ہے یہاں ہائی رائز بلڈنگوں کی ضرورت ہے اگر شہر پھیلے گا تو سہولیات دینا نہ ممکن ہوگا ۔

تازہ ترین