• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سری لنکا میں ایسٹر پر گرجاگھروں اور ہوٹلوں پر خودکش حملے، 207 ہلاک، سیکڑوں زخمی

کراچی، کولمبو، واشنگٹن، لندن(مانیٹرنگ ڈیسک، جنگ نیوز، خبرایجنسیاں)سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں یکے بعد دیگرے 8بم دھماکوں کے نتیجے میں 207افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے،کولمبو کے چرچ میں 47،باتیکالوا کے چرچ میں 25اورنیگومبو کے چرچ میں 67افراد ہلاک ، دیگر ہلاکتیں ہوٹلوں میں ہوئیں،مرنےوالوں میں امریکی، برطانوی اور ہالینڈ کے شہری ، زخمیوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں،ملک میں مختصر وقت کیلئے کرفیو نافذ، سوشل میڈیا پربھی عارضی پابندی عائد ،8مشتبہ افراد گرفتار،سری لنکن وزیراعظم نے سیکورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، عمران خان، پوپ فرانسس، ٹرمپ و دیگر عالمی رہنمائوں نے مذمت کی۔سری لنکن وزیردفاع روان وجے وردنے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کی شناخت ہو چکی ہے،دھماکوں کے پیچھے کسی ایک گروہ کا ہاتھ لگتا ہے، ہم ہر اس انتہا پسند گروپ کے خلاف تمام ضروری کارروائی کریں گے جو ہمارے ملک میں کام کر رہا ہے،’ہم ان کے پیچھے جائیں گے چاہے وہ جس بھی مذہبی انتہا پسندی کے پیروکار ہیں،ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے اور مستقبل میں ان کو کسی قسم کی کارروائی نہیں کرنے دیں گے،ہمیں یقین ہے کہ جو بھی مجرم اس بدقسمت دہشت گرد کارروائی میں ملوث ہیں ہم انہیں جتنا جلد ممکن ہو گرفتار کر لیں گے،ان کی شناخت ہو چکی ہے،10 روز قبل پولیس چیف نے انٹیلی جنس الرٹ جاری کیا تھا جس میں کہاگیا تھا کہ( نیشنل توحید جماعت ) مخصوص گرجا گھروں میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، وزیر اعظم نے اس رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہےکہ اب وہ تحقیقات کرینگے کہ ان حملوں سے بچنے کیلئے مطلوبہ اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔ غیرملکی میڈیا کےمطابق سری لنکا کے 4ہوٹلز اور 3مسیحی عبادت گاہوں پر 8دھماکے ہوئے،حملے کا نشانہ کولمبو میں قائم چرچ ʼسینٹ انتھونی شرائن ، نیگومبو کا ʼسینٹ سیبسٹیرین چرچ اور باتیکالوا کا ʼزیون چرچ تھا،اس کے علاوہ جن ہوٹلز کو نشانہ بنایا گیا ان میں کنامن گارڈ، شانگری-لا، کنگس بری اور ٹروپوٹیکل ان شامل ہیں،کولمبو کے چرچ میں ہونے والے دھماکے میں 47 افراد ،باتیکالوا کے چرچ میں 25افراد،نیگومبو کے چرچ میں 67افراد ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں امریکی، برطانوی اور نیدر لینڈز کے شہری شامل ہیں،دھماکوں میں کم ازکم 450 افراد زخمی بھی ہوئے،ملک میں مختصر وقت کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا جبکہ عارضی طور پر سوشل میڈیا پر پابندی عائد کردی گئی۔کولمبو میں قائم اسپتال کے ڈائریکٹر نے تصدیق کی تھی کہ واقعے میں درجنوں افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔مقامی پولیس ترجمان گناسیکارا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کولمبو میں ہونے والے دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 207 تک پہنچ گئی ہے اور 450 سے زائد افراد زخمی ہیں،گناسیکارا کے مطابق بم دھماکوں کے بعد8مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق دھماکوں میں 4 پاکستانی بھی زخمی ہوئے۔سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے اپنے پیغام میں کہا کہ انہیں حملوں سے دھچکا لگا ہے اور ساتھ ہی عوام سے صبر کرنے کو بھی کہا،دوسری جانب دھماکوں کے بعد سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے سیکورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔سری لنکا کے وزیراعظم رنیل وکرماسنگھے نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے دھماکوں کو ایک دہائی قبل تک سری لنکا میں جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد بدترین واقعہ قرار دیا اور ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔سری لنکا کی وزارت خارجہ کی سیکریٹری رویناتھا آریاسنہا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کولمبو کے نیشنل اسپتال میں مشتبہ 27غیرملکیوں کی لاشیں رکھی ہوئی ہے۔پولیس عہدیدار نےاس سے قبل بتایا تھا کہ ہلاک افراد میں 35 غیرملکی بھی شامل ہیں،اسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ ان میں برطانیہ، نیدرلینڈز اور امریکا کے شہری شامل ہیں اور اسی طرح زخمیوں میں جاپانی اور برطانوی بھی شامل ہیں۔بعد ازاں ملک کے وزیر خزانہ مانگالا وارا ویرا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ حملے میں کئی معصوم لوگ مارے گئے جس کا مقصد بظاہر قتل، تباہی اور انتشار پھیلانا تھا۔ابتدائی طور پر دھماکوں کی نوعیت کے حوالے سے معلوم نہیں ہوسکا تاہم حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر غیر ملکی خبر رساں اداروں کو بتایا کہ 2 مسیحی عبادت گاہوں میں ہونے والے بم دھماکے خود کش ہوسکتے ہیں،رپورٹس میں بتایا گیا کہ فوری طور پر کسی بھی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے سے رابطہ اور دہشت گردیکے واقعات پر اظہار مذمت کیا،ترجمان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے بھی کسی بھی قسم کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔میڈیا رپورٹس کےمطابق زخمی ہونے والے پاکستانیوں میں 3خواتین اور ایک بچہ شامل ہے اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق زخمیوں کی شناخت مہین حسن زوجہ حسن محمود، مزنہ ہمایوں دختر چوہدری محمد ہمایوں، عاتکہ عاطف زوجہ چوہدری عاطف شریف شامل ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں خوفناک دہشت گردی کے حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔پوپ فرانسس نے سری لنکا میں بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج صبح ایسٹر کے موقع پر ہونے والے حملے کی افسوسناک خبر ملی جو اپنے ہمراہ دکھ و درد لے کر آئی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سری لنکا میں حملوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر کیے گئے دھماکوں کے سلسلے میں ہلاکتوں پر امریکا، سری لنکا سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے اور ہم سری لنکا کی مدد کے لیے تیار ہیں۔برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ سری لنکا میں چرچوں اور ہوٹلوں پر شدت پسندی کی کارروائی ہولناک ہے، اس مشکل وقت میں، میں تمام متاثرین سے دل کی گہرائیوں سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور 15مارچ کو ہماری سرزمین پر حملے سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوا ، سری لنکا میں ہوٹلوں اور چرچوں پر حملہ انتہائی دردناک ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں اس طرح کے ظلم کے لیے کوئی جگہ نہیں۔

تازہ ترین