• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اورنگی ٹاؤن میں تہرےقتل کی واردات،خاتون کوجڑواں بچوں سمیت ذبح کردیاگیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر) اورنگی ٹاؤن میں تہرے قتل کی واردات کے نتیجے میں گھر سے خاتون اوراس کے جڑواں بچوں کی لاشیں ملیں، مقتولین کو تیز دھار آلے سے ذبح کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن گلشن بہارسیکٹر 16گلی نمبر 8 میں ٹیلر ماسٹر محمد صدیق کے گھر میں مبینہ طور پر نامعلوم ملزمان نے گھس کر اس کی اہلیہ 32سالہ انیلا اور جڑواں بچوں 3سالہ عبدالہادی اور بشرا فاطمہ کو تیز دھارآلے سے قتل کیا اور فرار ہوگئے، تہرے قتل کی واردات کی اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پرپہنچ کر تینوں لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔ایس ایچ او اقبال تنیو نے بتایا کہ ٹیلر ماسٹر نے پولیس کو ابتدائی بیا ن دیا ہے کہ واقعہ سے دو گھنٹے قبل رات آٹھ بجے وہ بیوی اور بچوں کے لئے برگر لینے گھر سے نکلا تھا، دس بجے گھر آیا تو اس کی بیوی اور بچوں کی ذبح شدہ لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں،ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ تہرے قتل میں ملوث ملزمان کی تعداد ایک سے زائد ہوسکتی ہے اور اگر واقعہ میں گھر کا کوئی فرد ملوث ہے تو اس نےمقتولین کو نشہ آور چیز دینے کے بعدقتل کیا ہو گا کیونکہ جاگتے ہوئے تین افراد کو قتل کرنا تنہا شخص کیلئے آسان نہیں ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ انیلا کے شوہر کو بھی شامل تفتیش کیا جائیگا تاہم پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوسکے گا کہ ماں اور بچوں کوقتل سے قبل نشہ دیا گیا ہے یا نہیں، پولیس کے مطابق علاقہ مکینوں نے پوچھ گچھ پر بتایاکہ انہوں نے صدیق کے علاوہ اور کسی کو گھر سے نکلتے اور داخل ہوتے ہوئے نہیں دیکھا تاہم پولیس واقعے کی مزید جانچ کررہی ہے ،پولیس کے مطابق عباسی شہید اسپتال میں لیڈی ایم ایل او نہ ہونے کی وجہ سے خاتون کی لاش جناح اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔واقعہ میں قتل ہونے والی خاتون انیلہ کے دیور عبدالقیوم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسکا بھائی پانچ چھ سال سے یہاں رہ رہا تھا،وہ درزی کی دکان پر کام کرتا ہے،اسکا بھائی جب باہر سے گھر واپس آیا تو باہر سے کنڈی لگی ہوئی تھی،بھائی کی کسی سے دشمنی نہیں تھی اور نہ کبھی کسی قسم کا جھگڑا ہوا،عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ اسے سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ واقعہ کس طرح پیش آیا۔
تازہ ترین