• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’کیا ہم وزیراعظم آفس کونقشہ تحفے میں دے سکتے ہیں‘‘

وزیر اعظم عمران خان کی دورۂ ایران کے دوران کی گئی تقریر میں دوسری عالمی جنگ سے متعلق ریمارکس نے ایک پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے سوشل میڈیا پر طنزیہ سوال کیا ہے کہ جرمنی اور جاپان کی سرحدیں ملتی ہیں؟


انہوں نے مزید پوچھا ہے کہ کیا ہم وزیر اعظم آفس کو چمڑے کی جیکٹس کے بجائے نقشہ تحفے میں دے سکتے ہیں؟

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورۂ ایران کے دوران یورپی ملک جرمنی اور ایشیائی ملک جاپان کو ہمسایہ ممالک قرار دینے پر سیاست دانوں اور اہم شخصیات کے علاوہ دیگر کا سوشل میڈیا پر ردعمل سامنے آ رہا ہے ، ایران میں دیا گیا وزیر اعظم عمران خان کا یہ بیان ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔


اس حوالے سے انٹرنیٹ پر جرمنی اور جاپان سے متعلق پیغامات کا ڈھیر لگ گیا ہے، ہیش ٹیگ جرمنی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے، جغرافیہ اور عالمی جنگ کے حقائق سے متعلق بحث گرم ہے، نقشے نکل آئے ہیں، تاریخ کے حوالے دئیے جانے لگے ہیں، کسی نے کہا کہ انہوں نے دنیا کی جغرافیہ تبدیل کر ڈالی ہے تو کسی نے عمران خان کو پاکستان کا راہول گاندھی قرار دے دیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ کتنی شرمندگی کی بات ہے کہ ہمارے وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ جرمنی اور جاپان کی سرحد آپس میں ملتی ہے۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب آکسفورڈ یونیورسٹی کرکٹ کھیلنے کی بنیاد پر داخلہ دے گی تو ایسا ہی ہو گا۔

تاہم وزیراعظم کے مشیر افتخار درانی نے انہیں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حادثاتی چیئرمین صاحب! عمران خان نے کہاں کہا کہ جرمنی اور جاپان ہمسائے ہیں؟ وزیراعظم نے کہاکہ دونوں ملکوں کے سرحدی علاقوں میں صنعتی زون بنائے گئے۔

تازہ ترین