• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں ’’گو بےبی گو‘‘ کے نعرے

اسمبلی میں وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شورشرابا کیا اور ’’گو بےبی گو‘‘ کے نعرے لگائے۔


مراد سعید نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب پاک فوج بھارتی طیارے گرا رہی تھی تو بلاول اُن کا مقدمہ لڑ رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حسین حقانی جو آج بھی پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں انہیں بھی آپ ہی کے دور میں سفیر لگایا گیا تھا، شرم کا مقام ہے کہ پاکستان میں رہ آپ اس کے خلاف زہر اگلیں۔

مراد سعید کا کہنا ہے کہ کل جب کلبھوشن گرفتار کیا جا رہا تھا تو آپ کو اسے دہشت گرد کہتے ہوئے شرم آتی تھی، خواجہ آصف امریکا جا کر کہتے ہیں پاکستان سے دہشت گردی ہوتی ہے، پاکستان کا مقدمہ لڑنے بھیجا تھا لیکن وہ وہاں پاکستان کے خلاف بولے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول اتنی سی عمر میں کمپنی کے چیئرمین بنے تو خوش لیکن جب سوال ہو کہ پیسہ کہاں سے آیا تو غصہ ہو جاتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے، یہ جو لوگ یہاں نعرے لگا رہے ہیں، میں ان سے کہتا ہوں کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپ کے چیئرمین پرچی کے بغیر ایک لفظ نہیں بول سکتے، ان کی آکسفورڈ کی فیس بھی آپ کے اور ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے جاتی تھی، ان کا تو ایک ہی نعرہ ہے، ہر پل کھاؤ، ہر پُل کھاؤ، ہرسڑک کھاؤ، ہر پل کھاؤ۔

مراد سعید کی ساتھی رکن اسمبلی کے ساتھ بات چیت کے دوران مائیک بند کر دیا گیا۔

پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمیں چیخ پکار کے لیے منتخب نہیں کیا گیا،ہم ملک کا مذاق بنتا دیکھ کر اس ملک کے لیے پریشان ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی دوسرے ملک کے ساتھ بات چیت کرنے سے کوئی یار نہیں بن جاتا، حکومت کی ناختم ہونے والی غلطیاں جاری ہیں۔

تازہ ترین