• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کا بیان ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

وزیراعظم عمران خان کی دورہ ایران پر کی گئی تقریر کے سوشل میڈیا پر چرچے،ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

ہیش ٹیگ جاپان جرمنی بارڈر، پاکستان میں ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، عمران خان کے دوسری عالمی جنگ سے متعلق بیان نے ایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کیا،پھر دوسری جنگ عظیم کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا اور جاپان اور جرمنی کی سرحد پر مل کر صنعتیں لگائیں اور اس کے بعد ان کے درمیان خراب تعلقات کا کوئی سوال نہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے بیان کے بعد دنیا کے جغرافیے اور عالمی جنگ کے حقائق سے متعلق بحث گرم ہوگئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بحث میں ہر جانب سے نقشے نکل آئے،تاریخ کے حوالے دیے جانے لگے یہاں تک کے لکیریں کھینچ کر فاصلہ تک بتادیا گیا۔

سوال اٹھایا گیا کہ کیا جرمنی اور جاپان کی سرحد ملتی ہے؟کیا دوسری عالمی جنگ میں جاپان اور جرمنی حریف تھے؟یا اتحادی تھے؟

کسی نے عمران خان کو دنیا کا جغرافیہ بدل دینے والا قرار دیا تو سرحد پار سے کسی نے انہیں پاکستان کا راہول گاندھی قرار دیدیا۔

وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان بھی میدان میں کود پڑیں،انہوں نے کہا کہ وزیراعطم کو مطالعہ پاکستان یاد کراتے ہوئے وزیراعظم آفس کو چمڑے کی جیکٹس کے بجائے نقشہ تحفے میں دینے کی تجویز پیش کردی۔

ان کی تقریر پر بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان پر طنز کے تیر چلائے اور کہا کہ ہمارے وزیراعظم سوچتے ہیں جرمنی اور جاپان سرحد شیئر کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کتنی شرمندگی کی بات ہے،جب آکسفورڈ یونیورسٹی میں کرکٹ کھیلنے کی بنیاد پر لوگ آئیں گے تو ایسا ہی ہوگا۔

تازہ ترین