• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مزید خاتون اساتذہ نے سکرٹ کے نیچے کی تصاویر لئے جانے کی رپورٹ کردی

لندن (پی اے) مزید خاتون اساتذہ نے سکرٹ کے نیچے کی تصاویر لئے جانے کے واقعات کی رپورٹ کی ہے، ایک ٹیچرز یونین نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں واقعات کی رپورٹ کے بعد سکولوں کی خاتون اساتذہ کے تحفظ کے لئے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔ این اے ایس یو ڈبلیو ٹی یونین نے مزید کہا ہے کہ وہ ایسے واقعات سے باخبر ہے جس میں اجازت کے بغیر سکرٹ کے نیچے کی تصاویر لے لی جاتی ہیں اور اس میں 14اور بعض اوقات 11سالہ بچے ملوث ہوتے ہیں۔ یونین نے کہا ہے کہ سٹاف اور طلبہ دونوں کو تحفظ دینے کے لئے ہیڈ ٹیچرزکو سکول میں موبائل فون پر پابندی اور کھلی سیڑھیوں کو بند کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ 12اپریل کو اس طرح تصاویر لینے کو انگلینڈ اور ویلز میں جرم بنادیا گیا ہے یہ اقدام جینامارٹن کی قیادت میں ایک کمپین کے بعد اٹھایا گیا جو 2017ء میں لندن میں ایک میوزک فیسٹول میں تصویر لئے جانے کا نشانہ بنی تھی، مجرموں کو کسی کے کپڑوں کے نیچے تصویر لینے پر دوسال قید کی سزا ہوگی۔ یونین کی ایسٹرویک اینڈ پر بلفاسٹ مین سالانہ کانفرنس ہورہی ہے اس کا کہنا ہے کہ اکثر نشانہ بننے والوں کو علم نہیں ہوپایا کہ ان کی تصویر لے لی گئی ہے یونین کی جنرل سیکرٹری کرس کیٹس نے کہا ہے کہ یونین سے رابطہ کرنے والی خواتین کی تعداد میں بھاری اضافہ ہوا ہے اور موبائل فون پر سکول میں پابندی لگانے سے سٹاف اور طلبہ دونوں کا بہترین تحفظ ہوسکے گا۔ علاوہ ازیں نئے سکولوں کی عمارت کے ڈیزائن میں کھلی سیڑھیاں نہیں ہونی چاہئیں اس سے خلوت اور وقار کا تحفظ ہوسکے گا۔ بہت سارے مقامات پر کھلی سیڑھیوں کو بند کیا جارہا ہے۔ اس سال کے شروح میں شمالی آئرلینڈ میں اپنے دو ارکان کی حمایت کی تھی جو ایک طالبعلم کے ہاتھوں نشانہ بنی تھیں۔
تازہ ترین