• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوریز، بزنسز کیلئے بہترین چوائس کیا واقعی …؟

خیال تازہ … شہزادعلی
آج کل برطانیہ کی کئی لوکل کونسلوں کے 2مئی الیکشنز کے حوالے مختلف پارٹیوں کے امیدواروں کی کمپین جاری ہے۔ جو حلقے اپنی کمیونٹی کی اکثریتی آبادی والے ہیں وہاں پر زیادہ تر ووٹ روایتی طور پر لیبر پارٹی کو ڈالا جاتا ہے۔ اپنے اکثریت رائے دہندگان کا ووٹ دینے کا بعض کمیونٹیز کی نسبت معیار قدرے مختلف ہے اب جو حلقے نسبتاً بہتر اور بلند معیار زندگی رکھتے ہیں وہاں پر ماضی میں بعض صورتوں میں کنزرویٹو یعنی ٹوریز کی حمایت زیادہ دیکھنے میں آتی رہی ہے لیکن اب ایک اہم فیکٹر ٹوریز امیدواروں کیلئے درد سر بنتا جا رہا ہے وہ ہے بریگزٹ، ٹوریز کی چونکہ مرکز میں حکومت ہے اس لئے بریگزٹ معاملہ چاہے قومی ایشو ہے مگر حکومت کی پہ در پہ ناکامیاں لوکل الیکشنز پر اپنا منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔ تاہم ایک ایڈوانٹیج جو ٹوریز کو لیبر پر رہی ہے وہ ہے کاروباری طبقہ کا، یہ خام خیال کہ ٹوریز بزنسز کیلئے لیبر سے بہتر اپروچ رکھتی ہے لیکن برطانیہ کی ریٹیل انڈسٹری کی صورت حال تو ایک مختلف ہی تصویر دکھا رہی ہے ۔آج برطانیہ ہائی سٹریٹ کے بڑھتے ہوئےبحران نے متعدد چین سٹور کو ایک ہزار سے زاہد سٹورز کی بندش کی طرف دھکیل دیاہے۔ پیر 22اپریل کے فنانشل ٹائمز نے صفحہ اوّل پر اس بابت تشویشناک سرخی جمائی ہےکہ زیادہ سے زیادہ ریٹیلرز retailers ایک متنازع انسالوینسی پروسیجر insolvency procedure کی جانب بڑھ رہے ہیں تاکہ کاروبار مکمل بند ہونے collapse سے بچا جاسکے۔ ڈیبنہمز Debenhams ، آرکیڈیا ٹاپ شاپ مالک، پیپر چیز اور مان سون ان میں شامل ہیں، جو یا تو پلاننگ کر رہے ہیں یا متوقع ہیں کہ وہ کمپنی والنٹری ارینجمینٹس کا استعمال کریں گے تاکہ اپنے بزنسز کو اوورال کرسکیں جس کا کمبائنڈ نقصان ڈیڑھ سو سے زیادہ دکانوں کا ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ دو سال کے عرصے میں نو سے زائد سٹوروں کی بندش ہے جن میں چین سٹور ایچ ایم وی، ہاؤس آف فریزر اور ٹوئز آر رس شامل ہیں ۔یہ صورتحال کیوں پیدا ہوئی؟
ریٹیل سیکٹر کو بہت زیادہ بزنس ریٹس business rates اور تنخواہوں میں اضافے کے پریشر کا سامنا ہے ساتھ ہی گزشتہ سال فٹ فال foot fall یعنی دکان پر جاکر مصنوعات خریدنے کے رجحان میں دو عشاریہ ایک فیصد کمی آئی یہ ڈیٹا سپرنگ بورڈ سے دستیاب ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ صارفین آن لائن شاپنگ کا رخ کر رہے ہیں۔ آئی پی ساس ریٹیل پرفارمنس کے ڈیٹا کے مطابق ایسٹر ویک اینڈ کے ابتدائی اعدادوشمار کی موہوم پکچر ابھرتی ہے ہفتہ کے روز فٹ فال میں دس فیصد سے بھی زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ رضاکارانہ طور پر کمپنیوں کی انسولوینٹ کے ذریعے دوبارہ ادائیگیوں کے نئے پلانز طے کئے جاتے ہیں، جن میں بیس سے پچہتر فیصد کرائے کی کمی شامل ہوتی ہے۔ اس طرح کے معاہدوں میں پچھلے دو سالوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اس سچوئشن نے لینڈ لارڈز میں فرسٹریشن پیدا کردی ہےاور پراپرٹی فنڈز کو رینٹ کم کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
دی فنانشل ٹائمز کے تفصیلی جائزہ میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ یہ پراسس ایک کمپنی اور اسکے منیجرز کو بزنس میں رکھتا ہے لیکن کرایہ پر دباو بڑھاتا ہے 2105 سنٹر فار ریٹیل ریسرچ کے مطابق ریٹیل بزنسز جو ایڈمنسٹریشن (لیکیویڈیشن) میں داخل ہوئے ہیں ان کی تعداد میں 30فیصد اضافہ ہوا لیکن ایک پراسس بالخصوص ریٹیلرز کے مسئلہ کو ہائی لائٹ کرتا ہے۔ ہائی سٹریٹ میں کمی واقع کرنے کا باعث دی کمپنی والنٹری ارینجمنٹ، ایک انسالونٹری میکانزم کاروباروں کو اجازت دیتا ہے کہ قرض کو پھر بات چیت کا حصہ بنا سکتے ہیں2016سے ریٹیلرز جو اس سسٹم کا حصہ بن رہے ہیں ان کی تعداد دگنی ہو چکی ہے۔ ان کاروباروں میں کارپٹ رائٹ، مدَر کیئر اور ہوم بیس شامل ہیں۔ایک اینالسٹ آدم ٹام لسن کے حوالے اخبار نے یہ جائزہ پیش کیا ہے کہ تمام ریٹیلرز اپنے کرائے کم کرنے کے تلاش میں تھے، بہت سے بزنسز کے رینٹس، کرائے کئی سال پہلے طے کئے گئے تھے۔ اوپر بالا تناظر میں یہاں یہ سوال اٹھنا ایک فطری امر ہےکہ حکمران جماعت سے متعلق سیاستدان جو یہ کہتے تھکتے نہیں کہ ٹوریز بزنس لوگوں کیلئے بہتر چوائس ہے جبکہ عام پرسیپشن perception بھی یہی ہے کہ ٹوریز کو بزنس پیپلز کی نگہبان جماعت سمجھا جاتا ہے اگر ٹوریز بہتر چوائس ہوتے تو انہوں نے اتنا طویل عرصہ اقتدار انجوائے کیا مگر بزنسز کو کیا پروٹیکشن اور سہولت دی؟ اور آخر ریٹیل انڈسٹری کیوں آج رو بہ زوال ہے؟ٹوری حکومت آخر کیوں ایسے اقدامات نہیں اٹھا سکی کہ جن سے اس صورت حال اور بحرانی کیفیت سے بچا جاسکتا؟ حالانکہ بڑے بڑے کاروباری افراد اس جماعت کے ڈونرز بتائے جاتے ہیں۔
تازہ ترین